سینٹرل جیل میں ملاقاتیوں سے ماہانہ ساڑھے6لاکھ رشوت وصول کی جانے لگی

تلاشی50،موبائل فون جمع50شناختی کارڈجمع100،قیدی بلانے کے100،سامان چیک کرنے کے100،پوراسامان پہنچانے کے100روپے مقرر


کاشف ہاشمی January 14, 2016
یومیہ50سے زائدآنیوالے ملاقاتیوں سے فی فرد500روپے وصول کیے جاتے ہیں،قیدیوں سے مشقت نہ کرنے اورتھپی پرنہ سونے کی رقم بھی لی جانے لگی ، فوٹو:فائل

سینٹرل جیل میں جیل عملہ مبینہ طور پر ملاقاتیوں سے ماہانہ ساڑھے 6 لاکھ روپے بطور رشوت وصول کرتا ہے جیل کے داخلی دروازے سے ملاقات بوتھ تک فی فرد500 روپے وصول کیے جاتے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق سینٹرل جیل میں قیدیوں کے اہلخانہ سے جیل ملاقاتی عملہ قیدی سے ملاقات کرانے اور سامان دینے کے مبینہ طور پر رقم وصول کرتا ہے جیل میں ملاقات کے لیے آنے والے افراد نے سینٹرل جیل کی کینٹین میں بتایا کہ سینٹرل جیل میں داخل ہوتے ہی ایک کمرا بنا ہوا ہے ۔

جہاں پر جیل پولیس کا ایک اہلکار تلاشی لینے کے بعد 50 روپے وصول کرتا ہے اس کے بعد موبائل فون جمع کرنے والا اہلکار بھی 50 روپے وصول کرتا ہے اس کے بعد جب ملاقاتی کمرے میں داخل ہوتے ہیں تو وہاں موجود اہلکار قیدی سے ملنے والے اہلخانہ سے شناختی کارڈ جمع کرنے کے بعد مبینہ طور پر100روپے وصول کرتا ہے جبکہ جو اہلکار قیدی کو بلانے جاتا ہے وہ بھی مبینہ طور پر 100روپے وصول کرتا ہے جب قیدی کو سامان دیا جاتاہے تو وہاں سامان چیک کرنے والا اہلکار بھی100روپے وصول کرتا ہے ملاقات کیلیے آنے والے ایک شہری نے بتایا کہ اہلخانہ جو سامان دیتے ہیں۔

وہ سامان پورا قیدی کو مل جائے اس کیلیے الگ سے 100روپے وصول کیے جاتے ہیں اگر رقم نہ دی جائے تو جیل عملہ آدھے سے زیادہ سامان نکال لیتا ہے جس کی وجہ سے رشوت دینی پڑتی ہے ملاقات کیلیے آنے والے افراد نے بتایا کہ سینٹرل جیل میں قیدی سے ملاقات کے لیے 500 روپے لازمی رشوت لی جاتی ہے اگر کوئی ملاقاتی رقم نہ دے تو اس کی ملاقات نہیں کرائی جاتی اور مختلف ہتھکنڈوں سے اسے تنگ کیا جاتا ہے ذرائع کے مطابق یہ وہ رقم ہے جو صرف ملاقات کیلیے لازمی خرچ کرنی پڑتی ہے سینٹرل جیل میں یومیہ 50 سے زائد ملاقاتی آتے ہیں ملاقات جالی والے بوتھ سے کرائی جاتی ہے سینٹرل جیل میں 15بوتھ قائم ہیں سینٹرل جیل میں الٹا نظام رائج ہے پکے قیدی کچے قیدیوں کے انچارج بنے ہوئے ہیں جیل بیٹر الگ اور بیرک بیٹر الگ ہوتا ہے یہ وہ قیدی ہوتے ہیں جنھیں سزا ہوچکی ہوتی ہے۔

جیل بیٹر اور بیرک بیٹر کچے قیدیوں اور نئے آنے والے قیدیوں سے مشقت کراتے ہے جو قیدی مشقت نہیں کرنا چاہتا وہ ان سے رابطہ کرکے مشقت نہ کرنے کیلیے رقم دیتا ہے، بیرک بیٹر جیل عملے کے حکم پر نئے اور پرانے قیدیوں کو تھپی میں سلاتا ہے جو قیدی تھپی میں سونا نہیں چاہتا وہ بستر کی رقم جو جیل عملے نے طے کررکھی ہے وصول کرکے بستر دیتا ہے، بستر کا کرایہ ہر ہفتے دینا پڑتا ہے جو قیدی جیل کا کھانا نہیں کھاتا اور اپنا کھانا بیرک میں خود پکا کرکھانا چاہتا ہے اس سے بھی رقم وصول کی جاتی ہے۔

سینٹرل جیل کی کینٹین کا عملہ بھی قیدیوں سے ملنے آنے والے اہلخانہ سے اشیا پر اضافی رقم وصول کرتا ہے کینٹین کا عملہ جیل میں کولڈ ڈرنک کی قیمت 35 روپے وصول کرتا ہے، اس حوالے سے جب ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ حسن سہتو سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ قیدی سے ملاقات کے لیے رشوت وصول نہیںکی جاتی جو رقم ملاقاتی عملہ وصول کرتا ہے وہ رقم قیدی کو پہنچائی جاتی ہے جس کا ایک باقاعدہ فارم ہے جس کو پرکیا جاتا ہے انھو ں نے بتایا کہ ملاقاتی یونٹ کا انچارج مجاہد نامی اہلکار ہے، ذرائع کے مطابق ایک دن میں 50 ملاقاتی آتے ہیں 500 روپے فی فرد کے حساب سے 25 ہزار روپے کی رقم یومیہ جیل عملہ وصول کررہا ہے ماہانہ 4 چھٹیاں ہٹاکر جیل عملہ ماہانہ ساڑھے 6 لاکھ روپے وصول کررہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں