پیپلزپارٹی کا متحدہ کے ساتھ مفاہمتی عمل دوبارہ شروع کرنیکا فیصلہ
قائم علی شاہ کومتحدہ کی قیادت سے رابطہ، بلدیاتی اورسیاسی امورپربات چیت کاٹاسک دیاجائے گا
پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت نے صوبے میں پارٹی مخالف گرینڈالائنس بننے کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کے ساتھ مفاہمتی عمل دوبارہ شروع کرنے کافیصلہ کیاہے اور یہ پالیسی طے کی جا رہی ہے کہ بلدیاتی امور پرایم کیو ایم کے تحفظات کو بات چیت کے ذریعہ طے کیاجائے گا۔
پیپلزپارٹی کے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی قیادت کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو جلد ٹاسک دیا جائے گا کہ وہ ایم کیو ایم کی قیادت سے رابطہ کریں اور صوبے کی سطح پر بلدیاتی اور دیگر سیاسی امورکوبات چیت کے ذریعے حل کریں۔ ذرائع کاکہناہے کہ پیپلزپارٹی کی قیادت نے اس بات پر غور کیا ہے کہ حکمراں لیگ اور پیپلز پارٹی میںسیاسی اختلافات اورسندھ کی سطح پرپارٹی کے خلاف ایک بڑے گرینڈ سیاسی الائنس کی تشکیل کے بعد ضروری ہے کہ ایم کیو ایم کے ساتھ سیاسی تعلقات بہتررکھے جائیں تاکہ سندھ کی سطح پر پیپلز پارٹی کو سیاسی تنہائی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی قیادت کے گرین سگنل کے بعد ایم کیو ایم سے بات چیت کا آغاز کیا جائے گا تاہم یہ رابطے عوامی مسائل کے حل اور سیاسی صورت حال کی بہتری کے لیے ہوںگے۔ پیپلز پارٹی ایم کیو ایم کوسندھ حکومت میں شامل کرنے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔
پیپلزپارٹی کے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی قیادت کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو جلد ٹاسک دیا جائے گا کہ وہ ایم کیو ایم کی قیادت سے رابطہ کریں اور صوبے کی سطح پر بلدیاتی اور دیگر سیاسی امورکوبات چیت کے ذریعے حل کریں۔ ذرائع کاکہناہے کہ پیپلزپارٹی کی قیادت نے اس بات پر غور کیا ہے کہ حکمراں لیگ اور پیپلز پارٹی میںسیاسی اختلافات اورسندھ کی سطح پرپارٹی کے خلاف ایک بڑے گرینڈ سیاسی الائنس کی تشکیل کے بعد ضروری ہے کہ ایم کیو ایم کے ساتھ سیاسی تعلقات بہتررکھے جائیں تاکہ سندھ کی سطح پر پیپلز پارٹی کو سیاسی تنہائی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی قیادت کے گرین سگنل کے بعد ایم کیو ایم سے بات چیت کا آغاز کیا جائے گا تاہم یہ رابطے عوامی مسائل کے حل اور سیاسی صورت حال کی بہتری کے لیے ہوںگے۔ پیپلز پارٹی ایم کیو ایم کوسندھ حکومت میں شامل کرنے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔