سلامتی کمیٹی نے لاپتہ افراد کے بارے میں سفارشات تیار کرلیں آئندہ اجلاس میں پیش کرینگے ربانی
انسداددہشتگردی قانون کوحتمی شکل دینے سے قبل برطانوی قانون کاجائزہ لینے کافیصلہ
قومی سلامتی کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ سینیٹرمیاںرضاربانی نے کہا ہے کہ لاپتہ افرادکے معاملہ پرکمیٹی نے اپنی سفارشات تیار کر لی ہیں جن پرکمیٹی کے اگلے اجلاس میںدستخط کردیے جائینگے۔
جبکہ انسداددہشت گردی قانون کے مسودے کوحتمی شکل دینے سے قبل برطانوی قانون کاجائزہ لینے کافیصلہ کیا گیا ہے، انسداد دہشتگردی قانون کوپاکستانی روایات اورمخصوص حالات کومدنظر رکھ کربہتر بنایاجائے گا،کمیٹی کااجلاس رضاربانی کی زیر صدارت ہواجس میں کمیٹی ارکان سینیٹرحاصل بزنجو،سردارمہتاب احمدخان عباسی،انوشہ رحمن ایڈووکیٹ،ندیم افضل چن، مشاہدحسین سیداورمنیرخان اور کزئی نے شرکت کی،اجلاس کے بعدرضاربانی نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ کمیٹی کے اجلاس میں برطانوی ماہرقانون لارڈالیگزینڈرچارلزکارلائل نے خصوصی شرکت کی ہے۔
برطانوی ماہرقانون نے بتایاکہ برطانیہ میں دہشت گردی کے خلاف قوانین کاجائزہ لے کرپارلیمنٹ کورپورٹ پیش کی جاتی ہے،انھوں نے کمیٹی کوانسداددہشت گردی کے برطانوی قانون کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی اورپراسیکیوشن یاشہادتیں جمع کرنے کے طریقہ کاراورگواہوںکے تحفظ کے طریقہ کار کے حوالے سے آگاہ کیااوریہ بات بتائی کہ انھوں نے اپنے قو انین میں شہریوںکے بنیادی حقوق کے بارے میں توازن پیداکیاہے۔
رضاربانی نے کہاکہ پاکستان اور ہماری پارلیمنٹ ایک مخصوص دورسے گزررہے ہیںجس میں ہم قانون سازی کے حوالے سے دوسروںکے تجربات سے استفادہ کریںگے اوررہنمائی لی جائے گی کہ کس طرح شہریوںکے بنیادی حقوق کوپامال کیے بغیر انسداددہشت گردی کاایساقانون معرض وجودمیںلایاجائے جوموثرہواورریاست کے پاس لامحدود اختیارات نہ ہوں تاکہ ان کاکسی عام شہری پرغلط استعمال نہ ہوسکے،رضاربانی نے کہاکہ ہم انسداددہشت گردی کے قانون کوحتمی شکل دینے سے قبل پاکستان کی روایات اورمخصوص حالات کومدنظر رکھیںگے،کمیٹی لاپتہ افراد کے معاملے پراپنی سفارشات کوآئندہ اجلاس میںحتمی شکل دیگی۔
جبکہ انسداددہشت گردی قانون کے مسودے کوحتمی شکل دینے سے قبل برطانوی قانون کاجائزہ لینے کافیصلہ کیا گیا ہے، انسداد دہشتگردی قانون کوپاکستانی روایات اورمخصوص حالات کومدنظر رکھ کربہتر بنایاجائے گا،کمیٹی کااجلاس رضاربانی کی زیر صدارت ہواجس میں کمیٹی ارکان سینیٹرحاصل بزنجو،سردارمہتاب احمدخان عباسی،انوشہ رحمن ایڈووکیٹ،ندیم افضل چن، مشاہدحسین سیداورمنیرخان اور کزئی نے شرکت کی،اجلاس کے بعدرضاربانی نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ کمیٹی کے اجلاس میں برطانوی ماہرقانون لارڈالیگزینڈرچارلزکارلائل نے خصوصی شرکت کی ہے۔
برطانوی ماہرقانون نے بتایاکہ برطانیہ میں دہشت گردی کے خلاف قوانین کاجائزہ لے کرپارلیمنٹ کورپورٹ پیش کی جاتی ہے،انھوں نے کمیٹی کوانسداددہشت گردی کے برطانوی قانون کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی اورپراسیکیوشن یاشہادتیں جمع کرنے کے طریقہ کاراورگواہوںکے تحفظ کے طریقہ کار کے حوالے سے آگاہ کیااوریہ بات بتائی کہ انھوں نے اپنے قو انین میں شہریوںکے بنیادی حقوق کے بارے میں توازن پیداکیاہے۔
رضاربانی نے کہاکہ پاکستان اور ہماری پارلیمنٹ ایک مخصوص دورسے گزررہے ہیںجس میں ہم قانون سازی کے حوالے سے دوسروںکے تجربات سے استفادہ کریںگے اوررہنمائی لی جائے گی کہ کس طرح شہریوںکے بنیادی حقوق کوپامال کیے بغیر انسداددہشت گردی کاایساقانون معرض وجودمیںلایاجائے جوموثرہواورریاست کے پاس لامحدود اختیارات نہ ہوں تاکہ ان کاکسی عام شہری پرغلط استعمال نہ ہوسکے،رضاربانی نے کہاکہ ہم انسداددہشت گردی کے قانون کوحتمی شکل دینے سے قبل پاکستان کی روایات اورمخصوص حالات کومدنظر رکھیںگے،کمیٹی لاپتہ افراد کے معاملے پراپنی سفارشات کوآئندہ اجلاس میںحتمی شکل دیگی۔