ایف بی آر میں گریڈ15تک کے ملازمین کی بھرتیوں پر پابندی

فیلڈ آفسزمیں ملازمین کی بھرتیوں کے کوٹے کے تعین پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے رجوع کرلیا گیا۔


Irshad Ansari November 01, 2012
بھرتیوںکافیصلہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی ہدایات،سینیٹ کمیٹی کی مشاورت سے ہوگا،سینئرافسر۔ فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیونے ملک بھرمیں قائم ذیلی دفاترمیںگریڈ15 تک کے دوہزارسے زائد ملازمین کی بھرتیاں روک دی ہیںاورایف بی آرنے فیلڈآفسزمیںملازمین کی بھرتیوںکے کوٹہ تعین پراسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے رجوع کرلیاہے۔

''ایکسپریس''کودستیاب دستاویزکے مطابق ایف بی آرکے لیٹرنمبری C.No.25(33)Mgt-IR-III/2012 کے ذریعے تمام چیف کمشنر لارج ٹیکس پیئریونٹس اور ایل ٹی یوز،چیف کلکٹرز سائوتھ ونارتھ ،تمام ڈائریکٹرزجنرل ان لینڈ ریونیو،کسٹمز اینڈ پوسٹ کلیئرنس آڈٹ اسلام آباد،تمام کلکٹرز ایم سی سیز، ڈائریکٹرایم آئی ایس کمپیوٹرز ونگ ان لینڈ ریونیواسلام آباداورچیف کوآرڈینیٹرکمپیوٹرائزیشن اینڈ پروگرامنگ کسٹمز کراچی کو ہدایت کی گئی ہے کہ گریڈ15 کی خالی اسامیوں پر تعیناتیوںکیلئے امیدواروںکی درخواستوں کی مکمل تفصیلات پرمبنی ڈیٹا ایف بی آر ہیڈکوارٹرز بھجوایا جائے اورمزیدہدایات جاری ہونے تک بھرتیاں روک دی جائیں۔

دستاویز کے مطابق ایف بی آر کے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کولکھے گئے خط جس میں صورتحال بارے آگاہ کرکے رہنمائی کی درخواست کی گئی ہے اورکہا گیاکہ وزیراعظم نے ایف بی آر میں مختلف آسامیوں پربھرتیوںکی اجازت دی تھی جس کے بعدموجودہ تعیناتی،ترقی و ٹرانسفر رُولز 1973 کے تحت گریڈ تین تا پندرہ کی آسامیوں پربھرتیوںکے اشتہارات دیئے اورایف بی آرکے فیلڈ فارمشنزکی قانونی حدودکے اصول کومدنظررکھ کرکوٹہ مقررکیا گیاجسکے مطابق جس فیلڈفارمشنزکی آسامیوں پر بھرتی ہونی ہے وہاں متعلقہ فیلڈآفس کی آپریشنل جوریزڈکشن کے مطابق متعلقہ فیلڈآفس یہ بھرتی کریگا۔

اہم سینیٹ کی خصوصی کمیٹی نے پندرہ اکتوبرکے اجلاس میں ہدایات کی ہیں کہ بھرتیاں فیلڈ فارمشنزکی آپریشنل جوریزڈکشن کے مطابق مقررکردہ کوٹے کی بجائے متعین شدہ قانونی صوبائی کوٹہ کے مطابق کی جائیں۔اس بارے رابطہ کرنے پرایف بی آرکے سینئرافسرنے بتایا کہ تمام فیلڈ فارمشنزکوبھرتیاں روکنے کی ہدایت کی گئی ہے اس بارے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن جو ہدایات دیگی انھیں سینیٹ کی خصوصی کمیٹی سے شیئرکیاجائیگاجس کے بعدبھرتیوںکا فیصلہ ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں