پیرو میں شہریوں نے ہوا سے پانی حاصل کرنا شروع کر دیا
پیرو میں شہریوں نے پانی کی کمی کو دورکرنے کیلیے ہوا سے نمی نچوڑنا شروع کر دی۔
پیرو میں شہریوں نے پانی کی کمی کو دورکرنے کیلیے ہوا سے نمی نچوڑنا شروع کر دی ۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق دارالحکومت لیما دنیا کا دوسری بڑا صحرائی شہر ہے جہاں سال بھر میں دو مرتبہ ہی بارش ہوتی ہے تاہم اس کے باوجودلیما ہرا بھرا شہرنظر آتا ہے جس کی بڑی وجہ وہاں کے لوگوں کا زراعت کے جدید طریقوں کا استعمال ہے۔
لیماکے شہری پانی کی کمی پوری کرنے کیلیے ہوا سے نمی نچوڑتے ہیں جس کیلیے وہ کھلے میدان میں چار سے آٹھ میٹر لمبا باریک دھاگوں سے بنا جال لگاتے ہیں جس کے ذریعے ہوا کی نمی پانی کی شکل اختیارکر کے قطروں کی صورت میں پائپ میں جمع ہوتی ہے جہاں سے پانی ایک واٹر ٹینک میں جاتا ہے اور دن بھر میں150لیٹر پانی جمع کر لیا جاتا ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق دارالحکومت لیما دنیا کا دوسری بڑا صحرائی شہر ہے جہاں سال بھر میں دو مرتبہ ہی بارش ہوتی ہے تاہم اس کے باوجودلیما ہرا بھرا شہرنظر آتا ہے جس کی بڑی وجہ وہاں کے لوگوں کا زراعت کے جدید طریقوں کا استعمال ہے۔
لیماکے شہری پانی کی کمی پوری کرنے کیلیے ہوا سے نمی نچوڑتے ہیں جس کیلیے وہ کھلے میدان میں چار سے آٹھ میٹر لمبا باریک دھاگوں سے بنا جال لگاتے ہیں جس کے ذریعے ہوا کی نمی پانی کی شکل اختیارکر کے قطروں کی صورت میں پائپ میں جمع ہوتی ہے جہاں سے پانی ایک واٹر ٹینک میں جاتا ہے اور دن بھر میں150لیٹر پانی جمع کر لیا جاتا ہے۔