ڈسکہ میں وکیلوں پرفائرنگ کرنے والے سابق ایس ایچ او کو 4 بارموت کی سزا کا حکم
انسداد دہشت گردی عدالت نے مجرم شہزاد وڑائچ کو 30 سال قید اور 4 لاکھ روپے جرمانے کی بھی سزا سنائی۔
انسدا دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ ڈسکہ کے مرکزی مجرم اور سابق ایس ایچ او کو 4 بار موت ، 30 سال قید اور چار لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے وکیلوں کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کے جرم میں ایس ایچ او شہزاد وڑائچ کو 4 بار موت کی سزا کا حکم سنا دیا۔ عدالت نے مجرم کو 2 بار دہشت گردی اور 2 بار قتل کے تحت سزائے موت جب کہ 30 سال قید اور4 لاکھ روپے جرمانے کی بھی سزا سنائی۔ اسی طرح مجرم کو اقدام قتل کے ایک دوسرے مقدمے میں بری کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ میں تجاوزات کے خلاف آپریشن پر احتجاج کے دوران ایس ایچ او شہزاد وڑائچ کی فائرنگ سے ڈسکہ بارایسوسی ایشن کے صدر رانا خالد عباس اور 2 وکلا جاں بحق ہوگئے تھے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے وکیلوں کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کے جرم میں ایس ایچ او شہزاد وڑائچ کو 4 بار موت کی سزا کا حکم سنا دیا۔ عدالت نے مجرم کو 2 بار دہشت گردی اور 2 بار قتل کے تحت سزائے موت جب کہ 30 سال قید اور4 لاکھ روپے جرمانے کی بھی سزا سنائی۔ اسی طرح مجرم کو اقدام قتل کے ایک دوسرے مقدمے میں بری کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ میں تجاوزات کے خلاف آپریشن پر احتجاج کے دوران ایس ایچ او شہزاد وڑائچ کی فائرنگ سے ڈسکہ بارایسوسی ایشن کے صدر رانا خالد عباس اور 2 وکلا جاں بحق ہوگئے تھے۔