سابق وفاقی وزیرسرداریارمحمد رند کی ضمانت مسترد گرفتارکرلیا گیا
سرداریارمحمد رند کو فی الحال تھانہ سیکریٹریٹ میں رکھا جائے۔ چیف جسٹس
سابق وفاقی وزیراور بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سرداریارمحمد رند کی مقدمہ قتل میں ضمانت مسترد ہونے پر انہیں سپریم کورٹ کے احاطے سے گرفتارکرلیا گیا۔
سپریم کورٹ میں سردار یار محمد رند کی ضمانت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر سردار یار محمد رند کے وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ میرے موکل کی جان کو بلوچستان میں خطرہ ہے جس کے جواب میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ قانون کسی کے ساتھ امتیازی سلوک کی اجازت نہیں دیتا، عدالت نے سردار یار محمد رند کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے انہیں فی الحال تھانہ سیکریٹریٹ میں منتقل کرنے کا حکم دیا ۔
واضح رہے کہ سرداریارمحمد رند کو کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایک شخص کے اغوا کے سلسلے میں عمرقید کی سزا سنائی تھی جس پرسرداریارمحمد رند نے سپریم کورٹ میں اس کے خلاف اپیل دائر کی تھی, سپریم کورٹ رجسٹرارنے ان کی درخواست کوناقابل سماعت قراردیتے ہوئے کہا تھا کہ سرداریارمحمد رند پہلے بلوچستان ہائی کورٹ میں اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کریں۔
سرداریارمحمد رند نے بلوچستان ہائی کورٹ میں بھی اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کی لیکن وہ عدالت میں پیش نہ ہوئے۔
سپریم کورٹ میں سردار یار محمد رند کی ضمانت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر سردار یار محمد رند کے وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ میرے موکل کی جان کو بلوچستان میں خطرہ ہے جس کے جواب میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ قانون کسی کے ساتھ امتیازی سلوک کی اجازت نہیں دیتا، عدالت نے سردار یار محمد رند کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے انہیں فی الحال تھانہ سیکریٹریٹ میں منتقل کرنے کا حکم دیا ۔
واضح رہے کہ سرداریارمحمد رند کو کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایک شخص کے اغوا کے سلسلے میں عمرقید کی سزا سنائی تھی جس پرسرداریارمحمد رند نے سپریم کورٹ میں اس کے خلاف اپیل دائر کی تھی, سپریم کورٹ رجسٹرارنے ان کی درخواست کوناقابل سماعت قراردیتے ہوئے کہا تھا کہ سرداریارمحمد رند پہلے بلوچستان ہائی کورٹ میں اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کریں۔
سرداریارمحمد رند نے بلوچستان ہائی کورٹ میں بھی اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کی لیکن وہ عدالت میں پیش نہ ہوئے۔