وزیر اعظم کے درجنوں غیرملکی دورے بے فائدہ بیرونی سرمایہ کاری جولائی تا دسمبر50 فیصد گرگئی

6ماہ میں غیرملکیوں نے86.4کروڑڈالرسرمایہ کاری کی،گزشتہ مالی سال1.73 ارب تھی،ایف ڈی آئی میں معمولی اضافہ


Kashif Hussain January 16, 2016
سب سے بڑے تجارتی پارٹنرامریکا نے ششماہی میں30.3کروڑ،سعودیہ نے 6.3 کروڑ نکال لیے،چین نے 40کروڑ 92لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی، اسٹیٹ بینک فوٹو: فائل

NEW DEHLI: امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری اور سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول کی فراہمی سے متعلق بلندوبانگ دعوؤں کے باوجود حکومت غیرملکی سرمایہ کاروںکا پاکستانی معیشت پر اعتماد بحال کرنے میں ناکام رہی۔

عالمی سطح پر بڑے سرمایہ کاروں میں شمار کیے جانے والے وزیر اعظم نواز شریف کے 30 ماہ کے دوران 42 غیرملکی دورے بھی پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے میں معاون ثابت نہیں ہوسکے، ان دوروں پر اوسطاً پونے 2 تا2 کروڑ روپے کی رقم خرچ کی گئی، اس طرح 42 دوروں پر 84 کروڑ روپے تک کے اخراجات بھی سرمایہ کاری میں اضافہ نہ کرسکے، وزیر اعظم نے سب سے زیادہ امریکا، سعودی عرب اور چین کے دورے کیے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2015-16کی پہلی ششماہی کے دوران غیرملکی سرمایہ کاری میں 50 فیصد کمی ہوئی اور اس عرصے میں غیرملکی سرمایہ کاروں نے صرف 86کروڑ 43 لاکھ ڈالرکی سرمایہ کاری کی، سال 2014-15 کی اسی مدت میں 1ارب73کروڑ 46 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں غیرملکی سرمایہ کاری 87 کروڑ ڈالر (50 فیصد) کم رہی، رواں مالی سال کے پہلے 6ماہ کے دوران کی جانے والی محدود سرمایہ کاری بھی حکومت کی جانب سے انٹرنیشنل مارکیٹ میں مہنگی شرح سود پر نیلام کیے گئے سرمایہ کاری بانڈز کے مرہون منت ہے۔

ماہرین کے مطابق امن و امان کی صورتحال میں بہتری، غیرملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے اور دوست ملکوں سے معاشی تعاون بڑھانے کے لیے وزیر اعظم کے ریکارڈ دوروں کے باوجود سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال نہیں ہو رہا جو حکومت کی اکنامک ٹیم بالخصوص بورڈ آف انویسٹمنٹ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

ماہرین کے مطابق حکومت کی تمام توجہ چین پاکستان اکنامک کوریڈور منصوبے پر مرکوز ہے جبکہ آئی ایم ایف کے دباؤ کے تحت سرکاری اداروں کی نج کاری کے علاوہ سرمایہ کاری بڑھانے اور پاکستان کی جغرافیائی اہمیت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نئی صنعتوں کے قیام پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی، یہی وجہ ہے کہ 6ماہ کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں بھی خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوسکا بلکہ صرف 2فیصد تک محدود رہا اور مجموعی ایف ڈی آئی 62کروڑ 41لاکھ ڈالر رہی، اسی طرح پورٹ فولیو سرمایہ کاری میں بھی منفی رجحان رہا، غیرملکی سرمایہ کاروں نے 6 ماہ میں پاکستانی اسٹاک مارکیٹ اور سیکیورٹیز میں لگایا گیا 23کروڑ 82 لاکھ ڈالر کا سرمایہ واپس نکال لیا۔

غیرملکی پبلک انویسٹمنٹ بھی51فیصد کمی سے 47کروڑ 85لاکھ ڈالر رہی، ان 6ماہ میں سب سے بڑے تجارتی پارٹنر امریکا نے سب سے زیادہ 30کروڑ 28 لاکھ ڈالر کا سرمایہ پاکستان سے نکال لیا، گزشتہ سال کے اسی عرصے میں امریکی سرمایہ کاری میں 24کروڑ 38 لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیاتھا، سرمایہ کاری میں اضافے کے لحاظ سے چین سب سے نمایاں رہا۔

جس نے مجموعی طور پر 40کروڑ 92لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی، چین کی سرمایہ کاری کا حصہ 6 ماہ کی مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری کے نصف سے بھی زائد ہے۔ ادھر سعودی سرمایہ کاری میں بھی کمی ہوئی ہے، سعودی عرب نے پاکستان میں سرمایہ کاری 6کروڑ 34لاکھ ڈالر کم کردی، گزشتہ سال کے اسی عرصے میں سعودی سرمایہ کاری میں 3کروڑ 16 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں