سردارسنگھ کے منفی بیان پرقومی اولمپئنزچراغ پا

پاکستانی پلیئرز کیخلاف زہرافشانی پرایف آئی ایچ ایکشن لے، شہناز شیخ وطاہر زمان


Sports Reporter January 16, 2016
پاکستانی پلیئرز کیخلاف زہرافشانی پرایف آئی ایچ ایکشن لے،شہناز شیخ وطاہر زمان ۔ فوٹو: فائل

بھارتی کپتان سردارسنگھ کے منفی بیان پرقومی اولمپئنزچراغ پا ہو گئے، شہناز شیخ اور طاہر زمان نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستانی پلیئرز کے خلاف زہرافشانی پرایف آئی ایچ ایکشن لے۔

تفصیلات کے مطابق چیمپئنز ٹرافی 2014ء کے سیمی فائنل میں پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کے درمیان جو کچھ ہوا اس کی باز گشت ابھی تک سنائی دے رہی ہے، انڈین ہاکی ٹیم کے کپتان سردار سنگھ کے حالیہ بیان نے بھڑکتے ہوئے شعلے کو مزید ہوا دے دی، ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو اپنے رویے پر معافی مانگنی چاہیئے۔

اس بیان نے پاکستان ہاکی ٹیم کے اس وقت کے ہیڈ کوچ و منیجر شہناز شیخ کو چراغ پا کر دیا، انھوں نے کہا کہ واقعے کے بعد ورلڈ ہاکی فیڈریشن نے ایکشن لیا اورپاکستانی پلیئرز کو معطل بھی کیا جس کے بعد یہ معاملہ ختم ہو گیا تھا، اب سردار سنگھ کے بیان نے اسے پھر ہوا دی ہے، وہ انڈین ہاکی فیڈریشن کے عہدیدار ہیں اور نہ ہی ان کے پاس ایف آئی ایچ میں کوئی ذمہ داری ہے، ہاکی کی عالمی باڈی اس بیان کا سنجیدگی سے نوٹس لے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کرے۔

شہناز شیخ نے کہا کہ کسی بھی کھلاڑی کو زیب نہیں دیتا کہ وہ دوسرے ملک کے پلیئرز کے خلاف اس طرح کا بیان دے، بھارت میں کوئی بھی اٹھ کر پاکستان کے خلاف بیان بازی شروع کر دیتا ہے۔ ماضی کے عظیم کھلاڑی نے کہا کہ میری سمجھ میں نہیں آتا کہ بھارتی حکومت خاموش کیوں ہے، اس طرح کے بیانات سے نہ صرف بھارت کی بدنامی بلکہ کھیل پر بھی بُرا اثر پڑ رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ اب وقت آگیاکہ بھارتی سپورٹس حلقے اس طرح کے غیر سنجیدہ رویہ کو ترک کریں۔

طاہر زمان نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو آسٹریلیا، جرمنی اور ملائیشیا سمیت دنیا بھر میں لیگز کے لیے بلایا جاتا ہے لیکن بھارت نے انا کی وجہ سے گرین شرٹس کو اپنی لیگ میں شامل نہیں کیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں کا نہ صرف نظم وضبط مثالی ہے بلکہ وہ بھارتی پلیئرز سے کھیل میں بھی آگے ہیں، پڑوسی ملک کو اندیشہ تھا کہ اگر پاکستانی کھلاڑی لیگ میں شامل ہوئے تو وہ ہر کسی کی توجہ اپنی جانب مبذول کرا لیں گے، اسی لیے نہیں بلایا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔