جس میں ہمت ہے میری پارٹی رکنیت معطل کر کے دکھائے نواب اسلم رئیسانی
میں کسی بھی صوبائی وزیرکی جانب سے لگائے گئے الزامات کا جواب دینے کا پابند نہیں، نواب اسلم رئیسانی
QUETTA:
وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے کہا ہے کہ جس میں ہمت ہے وہ میری پارٹی رکنیت معطل کر کے دکھائے۔
نواب اسلم رئیسانی نے کہا کہ وہ اپنے اوپرلگائے گئے الزامات کا دفاع کریں گے اورمیں کسی بھی صوبائی وزیرکی جانب سے لگائے گئے الزامات کا جواب دینے کا پابند نہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے صحافی برادری کو صوبے کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ آکر خود دیکھیں کے میرے دورمیں بلوچستان میں کتنے ترقیاتی کام ہوئے۔
واضح رہے کہ پیپلزپارٹی قلات ڈویژن کے صدررفیق سجاد نے نواب اسلم رئیسانی کی پارٹی رکنیت معطل کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ پالیسیوں کو بھی نقصان پہنچارہے ہیں۔
پیپلزپارٹی بلوچستان کے صدر میر صادق عمرانی نے بھی صوبے میں امن وامان کی خراب صورت حال کا ذمہ دار وزیراعلیٰ بلوچستان کو قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ نواب اور وزیراعلیٰ بلوچستان ہونے کے ناطے وہ صوبے میں امن وامان قائم کرنے میں کردار ادا کرسکتے ہیں تاہم وہ اس میں ناکام ہوچکے ہیں۔ انہوں نےکہا کہ قلات، مستونگ اور خضدار کی قومی شاہراہیں غیر محفوظ ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان 6 ماہ بعد کوئٹہ کے دورے پر آئے اور 2 دن بعد اسلام آباد چلے گئے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے کہا ہے کہ جس میں ہمت ہے وہ میری پارٹی رکنیت معطل کر کے دکھائے۔
نواب اسلم رئیسانی نے کہا کہ وہ اپنے اوپرلگائے گئے الزامات کا دفاع کریں گے اورمیں کسی بھی صوبائی وزیرکی جانب سے لگائے گئے الزامات کا جواب دینے کا پابند نہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے صحافی برادری کو صوبے کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ آکر خود دیکھیں کے میرے دورمیں بلوچستان میں کتنے ترقیاتی کام ہوئے۔
واضح رہے کہ پیپلزپارٹی قلات ڈویژن کے صدررفیق سجاد نے نواب اسلم رئیسانی کی پارٹی رکنیت معطل کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ پالیسیوں کو بھی نقصان پہنچارہے ہیں۔
پیپلزپارٹی بلوچستان کے صدر میر صادق عمرانی نے بھی صوبے میں امن وامان کی خراب صورت حال کا ذمہ دار وزیراعلیٰ بلوچستان کو قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ نواب اور وزیراعلیٰ بلوچستان ہونے کے ناطے وہ صوبے میں امن وامان قائم کرنے میں کردار ادا کرسکتے ہیں تاہم وہ اس میں ناکام ہوچکے ہیں۔ انہوں نےکہا کہ قلات، مستونگ اور خضدار کی قومی شاہراہیں غیر محفوظ ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان 6 ماہ بعد کوئٹہ کے دورے پر آئے اور 2 دن بعد اسلام آباد چلے گئے۔