بالی ووڈ سے آفر ہوئی تو ضرور کام کروں گی ایشتا سید
اگرحکومت بھارتی فلموں کوپاکستان میں نمائش کی اجازت نہ دیتی توآج سینما انڈسٹری بھی ختم ہوچکی ہوتی،ایشتا سید
MANSEHRA:
بالی وڈ میں بھی اگر اچھی آفر ہوئی تو ضرور کام کروں گی، ہماری فلم انڈسٹری بھی دوبارہ فعال ہوگئی ہے ۔
فی الحال ان دنوں ٹی وی ڈرامہ اور کمرشلز ہی کر رہی ہوں ۔ ان خیالات کا اظہار معروف ماڈل واداکارہ ایشتا سید نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا ۔ ایشتا سید نے کہا کہ ماضی اور اب کی فلم میکنگ میں بہت تبدیلی آچکی ہے،اسٹیلائٹس چینلز اور انٹرنیٹ نے دنیا کو گلوبل ویلج بنا دیا ۔ ٹی وی ناظرین کی طرح فلم بین بھی گھسے پٹے موضوعات کی بجائے ہر بار کچھ نیا دیکھنا چاہتے ہیں ۔
بالی ووڈ اور ہالی ووڈ وقت کے ساتھ فلم سازی میں آنیوالی تبدیلیوں کے ساتھ چلتے رہے جب کہ ہمارے فلمسازوں نے مستقبل کے بارے میں کوئی منصوبہ بندی ہی نہیں کی۔ ایشتا سید کا کہنا تھا کہ اگر حکومت بھارتی فلموں کو پاکستان میں نمائش کی اجازت نہ دیتی تو آج شاید اسٹوڈیو کی طرح سینما انڈسٹری بھی ختم ہوچکی ہوتی ۔
بھارتی فلموں کی نمائش نے سنی پلیکس سینماؤں کی بنیاد رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ، فلم بینوں کی سینماؤں میں واپسی اور فلموں کے اچھے بزنس نے نئے لوگوں کو فلم میں سرمایہ کاری کرنے کی طرف راغب کیا۔چند سالوں میں آنیوالی پاکستانی فلموں کو باکس آفس پر جس طرح سے پذیرائی مل رہی ہے۔
اس سے ملٹی نیشنل کمپنیاں بھی اب فلمیں بنانے لگے ہیں۔ ایشتاسید نے کہا کہ ''کراچی سے لاہور'' اور ''مور'' دونوں منفرد موضوعات کی فلمیں تھیں جن میرے کردارنگاری کو سراہا گیا ۔کوئی بھی پروجیکٹ سائن کرنے سے پہلے اپنا کردار دیکھتی ہوں، اسی لیے آیندہ بھی ایسی ہی فلم کروں گی جس میں میرا کردار منفرد نوعیت کا ہوگا ۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بالی ووڈ کا حصہ بننے پر کوئی اعتراض نہیں ہے مگر ابھی تک کوئی ایسی آفر نہیں ہوئی کہ جس پر ہاں کردوں ۔
بالی وڈ میں بھی اگر اچھی آفر ہوئی تو ضرور کام کروں گی، ہماری فلم انڈسٹری بھی دوبارہ فعال ہوگئی ہے ۔
فی الحال ان دنوں ٹی وی ڈرامہ اور کمرشلز ہی کر رہی ہوں ۔ ان خیالات کا اظہار معروف ماڈل واداکارہ ایشتا سید نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا ۔ ایشتا سید نے کہا کہ ماضی اور اب کی فلم میکنگ میں بہت تبدیلی آچکی ہے،اسٹیلائٹس چینلز اور انٹرنیٹ نے دنیا کو گلوبل ویلج بنا دیا ۔ ٹی وی ناظرین کی طرح فلم بین بھی گھسے پٹے موضوعات کی بجائے ہر بار کچھ نیا دیکھنا چاہتے ہیں ۔
بالی ووڈ اور ہالی ووڈ وقت کے ساتھ فلم سازی میں آنیوالی تبدیلیوں کے ساتھ چلتے رہے جب کہ ہمارے فلمسازوں نے مستقبل کے بارے میں کوئی منصوبہ بندی ہی نہیں کی۔ ایشتا سید کا کہنا تھا کہ اگر حکومت بھارتی فلموں کو پاکستان میں نمائش کی اجازت نہ دیتی تو آج شاید اسٹوڈیو کی طرح سینما انڈسٹری بھی ختم ہوچکی ہوتی ۔
بھارتی فلموں کی نمائش نے سنی پلیکس سینماؤں کی بنیاد رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ، فلم بینوں کی سینماؤں میں واپسی اور فلموں کے اچھے بزنس نے نئے لوگوں کو فلم میں سرمایہ کاری کرنے کی طرف راغب کیا۔چند سالوں میں آنیوالی پاکستانی فلموں کو باکس آفس پر جس طرح سے پذیرائی مل رہی ہے۔
اس سے ملٹی نیشنل کمپنیاں بھی اب فلمیں بنانے لگے ہیں۔ ایشتاسید نے کہا کہ ''کراچی سے لاہور'' اور ''مور'' دونوں منفرد موضوعات کی فلمیں تھیں جن میرے کردارنگاری کو سراہا گیا ۔کوئی بھی پروجیکٹ سائن کرنے سے پہلے اپنا کردار دیکھتی ہوں، اسی لیے آیندہ بھی ایسی ہی فلم کروں گی جس میں میرا کردار منفرد نوعیت کا ہوگا ۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بالی ووڈ کا حصہ بننے پر کوئی اعتراض نہیں ہے مگر ابھی تک کوئی ایسی آفر نہیں ہوئی کہ جس پر ہاں کردوں ۔