اقتصادی راہداری 750 ارب کے مواصلاتی منصوبوں کی ڈیزائننگ مکمل

گلگت تا حیدرآباد 4 سے 6 لائن سڑکیں بنائی جائیںگی، منصوبے 3 سال میں مکمل ہونگے

گلگت تا حیدرآباد 4 سے 6 لائن سڑکیں بنائی جائیںگی، منصوبے 3 سال میں مکمل ہونگے۔ فوٹو: پی آئی ڈی/فائل

وزارت مواصلات نے چین پاک اقتصادی راہداری کے مواصلات کے منصوبوں کی ورکنگ مکمل کرلی، ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے 750 ارب روپے کے مواصلاتی شعبے کے منصوبے شروع کیے گئے ہیں جوآئندہ 3 سال کے عرصے میں مکمل کیے جائیں گے، ان منصوبوں کی ڈیزائننگ کے مراحل مکمل ہوچکے ہیں۔

نارتھ ساؤتھ موٹروے پشاورسے کراچی تک 3 سال میں مکمل کی جائے گی۔ وزارت مواصلات کی دستاویزات کے مطابق گلگت سے حیدرآباد تک موٹرویز اورہائی ویز کے ذریعے 4سے 6 لائن سڑکیں تعمیر کی جائیں گی اوران علاقوں میں 42 صنعتوں کوفروغ ملے گا جس سے مجموعی قومی پیداوار میں ایک فیصد اضافہ ہوگا۔


ایم 4 فیصل آباد سے ملتان تک موٹروے کو ملائے گی۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے فیصل آباد ملتان موٹروے مکمل کیا جائے گاجبکہ ایم 3 لاہور سے ملتان اور خانیوال تک آئیگا۔ ایم 5سکھر سے حیدرآباد جبکہ ایم 9 حیدرآباد سے کراچی موٹروے بنے گی۔

دستاویزات کے مطابق ملتان سکھر موٹروے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا حصہ ہے۔اس منصوبے کے ٹینڈر کی بولی میں 112 ارب روپے بچائے جائیں گے۔ ایم70مظفرگڑھ ڈی جی خان کو ڈیول کیرج بنایا جائے گا جبکہ لاہور سے سیالکوٹ موٹر وے کیلیے بھی فزیبلٹی بن چکی ہے جس کیلیے 2 کمپنیوں نے بولی دینے کیلیے آمادگی ظاہر کی ہے۔

یہ منصوبہ بھی بی او ٹی کے تحت بنے گا ۔ سی پیک منصوبے کے تحت خنجراب سے گوادر تک سڑکیں بنیں گی ۔مسنگ لنک کو تلاش کر کے ایک مختصر راستہ ڈھونڈا گیا ہے جسے سینٹر الائنمنٹ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ خنجراب سے قراقرم ہائی وے، حسن ابدال سے دریا خان، راجن پور، مانگو ہل، جیکب آباد سے خضدار کو ملائے گی۔ خضدار سے ایم8پنجگور سے تربت اور پھر گوادر تک پہنچے گی۔ ژوب سے کوئٹہ331کلو میٹر کا فاصلہ ہے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی جوائنٹ کمیٹی کے کراچی میں ہونے والے اجلاس میں اس منصوبے پر کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
Load Next Story