خبر دینے والا خبر بن گیا

شرم ناک اسکینڈل سامنے آنے کے بعد ’’بی بی سی ‘‘ تنقید کی زد میں 


November 04, 2012
فوٹو: فائل

برطانیہ کے سب سے بڑے اور معتبر نشریاتی ادارے BBC میں 60 اور70کی دہائیوں میں جنم لینے والے ایک جنسی اسکینڈل کے انکشاف نے برطانوی میڈیا میں سنسنی پھیلا دی ہے۔

خبروں کے مطابق سابق ماڈل اور بیوٹی کوئن Sandra نے پولیس کو بتایا ہے کہ 1960کی دہائی میں BBCکے چینل ریڈیو ون سے پیش کیے جانے والے موسیقی کے پروگرامTop of the Pops اور مشہور ٹیلیویژن پروگرام Jim'll Fix It کے میزبان Jimmy Savile اور ان کے ساتھی ادارے میں مُنظّم انداز میں جنسی ریکٹ چلاتے تھے اور اپنے جال میں پھانسنے کے لیے وہ خواتین کو میڈیا میں شہرت دلوانے کا وعدہ کرتے تھے۔

اگرچہ جمی ساوایل اب اس دنیا میں نہیں رہے ہیں، تاہم بیوٹی کوئن سینڈرا کا کہنا ہے کہ وہ مختلف مواقع پر جمی ساوایل اور ان کے ساتھیوں کی غیر اخلاقی حرکتوں کا شکار ہوئی تھیں اور انہیں مجبور کیا جاتا تھا کہ وہ دیگر خواتین کو بھی اس غلاظت میں لتھڑنے پر مجبور کریں۔ سینڈرا کے اس انکشاف کے بعد ایک اور خاتون 58سالہ Kim Andersonنے بھی جمی اور ان کے ساتھیوں پر الزام لگایا ہے کہ جس وقت ان کی عمر محض 19سال تھی او ر وہ ویٹرس کے طور کام کرتی تھیں، تو جمی اور ان کے ساتھیوں نے بہتر مستقبل کا لالچ دے کر انہیں اپنی ہوس کا نشانہ بنایا تھا۔ توقع کی جارہی ہے کہ ان واقعات کا شکار مزید خواتین بھی سامنے آئیں گی۔

ان الزامات کے بعد ستمبر2012میں BBCکے نو منتخب ڈائریکٹر جنرل George Entwistle نے فوری طور پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے نہ صرف متاثرین سے معافی مانگی ہے، بل کہ BBC کے تمام شعبہ جات کو ہدایت جاری کی ہے کہ اس حوالے سے اگر کسی بھی موجودہ یا سابق ملازم کے پاس معلومات ہیں تو پولیس کو آگاہ کیا جائے، تاکہ BBCکی چھت تلے ایسے جرائم کا ارتکاب کرنے والے اپنے انجام کو پہنچ سکیں، جب کہ مبصرین کا یہ کہنا ہے کہ اگرچہ اس واقعے کو چالیس سال گزر چکے ہیں اور اس کا مرکزی کردار بھی دنیا میں موجود نہیں ہے، اس کے باوجود ماضی میں کی جانے والی ان مذموم حرکات کے محرکات کا پتا لگانا ضروری ہے۔

اسکینڈل کے مضمرات کا اندازہ کرتے ہوئے برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے بھی تحقیقات کا حکم دیا ہے دوسری جانب سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم سے اس رائے کا اظہار کیا جارہا ہے کہ ماضی میں انجام پانے والے اس فعل نے موجودہ میڈیا ہائوسز کے بارے میں بھی سوالیہ نشانات لگا دیے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں