افغانستان میں قیام امن کیلیے افغان قیادت کا طالبان گروپوں سے مذاکرات کا فیصلہ

افغانستان میں قیام امن کے لیے کابل میں ہونے والے چار فریقی اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا۔


ویب ڈیسک January 18, 2016
افغانستان میں قیام امن کے لیے کابل میں ہونے والے چار فریقی اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ فوٹو؛ اے ایف پی

افغانستان میں قیام امن کے لیے 4 ملکی اجلاس میں افغان قیادت نے طالبان گروپوں سے مذاکرات کا فیصلہ کیا ہے جب کہ سیاسی اختلافات افغان عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیے جانے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں افغان مفاہمتی عمل سے متعلق 4 ملکی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق مذاکرات میں طالبان سے امن مذاکرات کے روڈ میپ پر بات چیت کی گئی اور طالبان سے مذاکرات کے لیے روڈ میپ تیار کرلیا گیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق طالبان کے تمام گروپوں سے فوری مذاکرات شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا جب کہ افغان قیادت نے طالبان گروپوں سے مذاکرات کا فیصلہ کیا ہے۔

چار فریقی اجلاس کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ افغان عوام کے خلاف سفاکانہ تشدد ختم کرنے کی ضرورت ہے جب کہ مذاکرات کا ماحول بنانے کے لیے رکن ممالک کردار ادا کریں۔ اعلامیہ کے مطابق ہر قسم کی دہشت گردی تمام ممالک سمیت پورے خطے اور دنیا کیلیے سنگین خطرہ ہے جب کہ سیاسی اختلافات افغان عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیے جائیں۔ 4 ملکی اجلاس کا آئندہ دور 6 فروری کو اسلام آباد میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے افغان مفاہمتی عمل کا یہ تیسرا دور تھا جس میں پاکستان، چین ، امریکا اور افغانستان کے نمائنوں نے شرکت کی جب کہ اجلاس میں پاکستان کی جانب سے سیکرٹری خارجہ اعزازچوہدری نے شرکت کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔