’’اے گرل ان دی ریور‘‘ کا مقصد پورا ہورہا ہے شرمین عبید

فلم بنانے کا مقصدغیرت کے نام پر ہونے والے قتل کے مقدمات معاف کرنے کا اختیار ختم کرنا ہے، شرمین عبید چنائے

پاکستان میں ہزاروں کہانیاں موجود ہیں لیکن انھیں دنیا کے سامنے لانے کے لیے کام کی ضرورت ہے،شرمین عبید۔ فوٹو : فائل

فلمساز شرمین عبید چنائے کا کہنا ہے کہ ان کی فلم غیرت کے نام پر قتل کے بارے میں ہے جس کی کہانی صبا نامی لڑکی پر مبنی ہے جسے اس کے رشتے داروں نے اسے مار کر دریا میں پھینک دیاتھا مگر وہ معجزانہ طور بچ جاتی ہے۔

شرمین عبید چنائے کاکہناتھا کہ ان کا یہ فلم بنانے کا مقصدغیرت کے نام پر قتل کے مقدمات معاف کرنے کا اختیار ختم کرنے کے لیے ہے،اس سے متعلق بل قومی اسمبلی میں گذشتہ سال مارچ سے فیصلہ کا منتظر ہے۔انھوں نے بتایا کہ مجھے خوشی ہے جس مقصدکے تحت دستاویزی فلم بنائی تھی وہ اب پورا ہوتا نظر آرہا ہے کیونکہ وزیراعظم نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ اس بل کو منظور کروانے اور اس پرعمل درآمد کروانے کے لیے لائحہ عمل تشکیل دیں گے جب کہ فلم کی پہلی اسکریننگ وزیراعظم ہاؤس میں ہوگی۔


شرمین عبید کا مزید کہناتھا کہ پاکستان میں ہزاروں کہانیاں موجود ہیں لیکن انھیں دنیا کے سامنے لانے کے لیے کام کی ضرورت ہے، یہ دستاویزی فلم مسئلہ کی نشاندہی کررہی ہے تاکہ سالہا سال سے عزت و غیرت کے نام پر قتل کو ایک مسئلہ مان کر اس کی فوری روک تھام کی جاسکے۔

واضح رہے کہ شرمین عبید چنائے کی دستاویزی فلم ''اے گرل ان دی ریور: دی پرائس آف فارگیونس'' کو 88 ویں آسکر ایوارڈز کی ''بیسٹ شارٹ ڈاکو مینٹری'' کی حتمی نامزدگیوں میں شامل کیا گیاہے۔
Load Next Story