حصص مارکیٹ میں کریش کی صورتحال پی ایس ایکس کا بروکر کیس پر ریگولیٹر سے رابطے کا فیصلہ

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) اپنے قیام کے بعد سے تاحال مسلسل مندی کا شکار ہے

کاروباری حجم 7 کروڑ سے زائد حصص کے اضافے سے13کروڑ 76لاکھ حصص سے بلند ہوکر 21 کروڑ حصص کی سطح پر جا پہنچا۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

پاکستان اسٹاک ایکس چینج (پی ایس ایکس) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس پیر کو ہوا جس میں حصص مارکیٹ کی موجودہ صورتحال اور بعض اسٹاک بروکرز کے خلاف تحقیقات سے پیدا ہونے والی بے یقینی پرغور کیاگیا۔

پی ایس ایکس کے بورڈ کا موقف تھا کہ حصص مارکیٹ کے اسپیشلائزڈ نیچر کی وجہ سے سیکیورٹیز انڈسٹری سے متعلق تحقیقات فرنٹ لائن ریگولیٹر کے ذریعے ہونی چاہئیں۔ بورڈ نے اسٹاک مارکیٹ کے شرکا کے حوالے سے تحقیقاتی طریقہ کار کے پہلو تجویز کرنے کیلیے سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) (ریگولیٹر) سے بات کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) اپنے قیام کے بعد سے تاحال مسلسل مندی کا شکار ہے اور 6کاروباری سیشنز میں سے اب تک کسی سیشن میں تیزی نہیں دیکھی گئی، نئے کاروباری ہفتے کے آغاز پر پیر کو بھی مارکیٹ میں بھرپورمندی کا رجحان رہا، پاکستانی اسٹاک مارکیٹ امریکا اور یورپی یونین کی ایران پر پابندیوں کے خاتمے کے اثرات سے لاتعلق رہی تاہم خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کے اثرات اور دیگر عوامل کاروبار پر دیکھے گئے۔


مندی کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ کاروبار شروع ہونے کے ایک گھنٹے کے اندر اندر یعنی صبح ساڑھے 10بجے تک سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص کی دھڑادھڑ فروخت کے باعث انڈیکس 1216 پوائنٹس گر کر 29785 پوائنٹس تک آگیا تاہم انسٹی ٹیوشنز کی سرمایہ کاری نے مارکیٹ کو سپورٹ فراہم کی اور مارکیٹ کریش ہونے سے بچ گئی ۔

تاہم سرمایہ کاروں نے فروخت پر ہی زور دیا جس سے مارکیٹ پورے دورانیے میں منفی زون میں رہی ،کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 4حدیں گنوا کر 373.09 پوائنٹس کمی سے 30628.40پر بند ہوا، کے ایس ای 30 انڈیکس 233.77 پوائنٹس گھٹ کر 17824.44 پوائنٹس، کے ایس سی آل شیئرز انڈیکس 254.07 پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 608.23 پوائنٹس اور آل شیئرز اسلامک انڈیکس 169.66 پوائنٹس کم ہوگیا۔

مندی کے باعث سرمایہ کاروں کے مزید 77 ارب 61کروڑ روپے ڈوب گئے جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 65 کھرب 68 ارب 82 کروڑ سے گھٹ کر 64 کھرب 91ارب21کروڑ 29لاکھ روپے پر آگیا جبکہ کاروباری حجم 7 کروڑ سے زائد حصص کے اضافے سے13کروڑ 76لاکھ حصص سے بلند ہوکر 21 کروڑ حصص کی سطح پر جا پہنچا، مارکیٹ میں 342 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جس میں سے 98 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ،227 کمپنیوں کے حصص کے دام میں کمی اور 17 کمپنیوں کے نرخ میں استحکام رہا۔
Load Next Story