یمن میں خود کش حملہ اتحادی فوج کی بمباری سے 40 افراد ہلاک

خودکش دھماکا ایک سرکاری افسر کے گھر پر ہوا، متعدد افراد زخمی، مرنے والے بیشتر راہ گیر تھے


News Agencies/AFP January 19, 2016
دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کے نتیجے میں یمنی سیکیورٹی عہدیدار کی رہائش گاہ سمیت آس پاس کی عمارتیں بھی لرز کر رہ گئیں، اتحادی ممالک کی جانب سے عدن میں اسلحے کی بھاری کھیپ پہنچا دی گئی فوٹو: فائل

KARACHI: یمن میں خودکش حملے اور اتحادی فوج کی بمباری میں 40 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے جبکہ عدن شہر میں ایک جج کو بھی قتل کردیا گیا۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق یمن کے جنوبی علاقے عدن کے سلامتی سے متعلق امور کے ڈائریکٹر کی رہائش گاہ پر ہونے والے خودکش دھماکے میں 20 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، حملے میں عدن کے سیکیورٹی ڈائریکٹر بریگیڈیئر جنرل شلال خوش قسمتی سے محفوظ رہے، دھماکے کا نشانہ بننے والے بیشتر راہ گیر اور عام شہری ہیں جو ان کی رہائش گاہ کے قریب سے گزر رہے تھے۔

حملہ اس قدر شدید تھا کہ اس کے نتیجے میں یمنی سیکیورٹی عہدیدار کی رہائش گاہ سمیت آس پاس کی عمارتیں بھی لرز کر رہ گئیں، دریں اثنا اتحادی ممالک کی جانب سے عدن میں بکتر بند گاڑیوں، توپ خانے اور دیگر انواع و اقسام کے اسلحے کی بھاری کھیپ پہنچا دی گئی ہے، عدن شہر میں ہی نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے ایک جج عبدالہادی محمد کو ہلاک کردیا۔

اے ایف پی کے مطابق اتحادی جنگی طیاروں نے یمن کے دارالحکومت صنعا میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقے میں بمباری کی جس میں 20 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، بمباری سے ایک فری لانس صحافی بھی ہلاک ہو گیا، المغداد موج علی نامی صحافی کی ہلاکت یمن کے جنوبی نواحی علاقے جریف میں ہوئی جہاں وہ ہوائی حملے سے بچنے کی خاطر پناہ لیے ہوئے تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں