پنجاب میں کالعدم تنظیموں اور جیش محمد سے متعلق تحقیقات جاری ہیں رانا ثنااللہ

پنجاب میں پیش آنے والے کچھ واقعات ذاتی رنجش کے تھے جس میں میڈیا نے حکومت کو براہ راست ملوث دکھایا، وزیرقانون

پنجاب میں پیش آنے والے کچھ واقعات ذاتی رنجش کے تھے جس میں میڈیا نے حکومت کو براہ راست ملوث دکھایا، وزیرقانون، فوٹو؛ فائل

IDAHO:
وزیر قانون رانا ثنااللہ کا کہنا ہےکہ پنجاب میں کالعدم تنظیموں خصوصاً جیش محمد سے متعلق عسکری اور سول ادارے مشترکہ تحقیقات کررہے ہیں اور آئندہ چند روز میں تحقیقاتی رپورٹ بھی آجائے گی۔

وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا نے پنجاب پولیس اور حکومت کو بے بنیاد تنقید کا نشانہ بنایا ہے، پنجاب میں ہونے والے چارواقعات ذاتی رنجش کے تھے لیکن جس طریقے سے اسے میڈیا میں پیش کیا گیا اس سے یہ ظاہر ہوتا تھا کہ جیسے حکومت براہ راست ان واقعات میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ حافظ آباد میں ہاتھ کاٹنے والا واقعہ حادثاتی تھا لیکن میڈیا نے اس کیس کو بھی درست رپورٹ نہیں کیا جب کہ بہاولنگر میں عادل نامی شخص کے ہونٹ سینے والا واقعہ بھی ایک ڈرامہ نکلا اور میڈیا پر مظلوم دکھایا جانے والا فرد خود ظالم نکلا۔


وزیر قانون کا کہنا تھا کہ حاملہ خاتون کے قتل کا واقعہ بھی کسی سے ڈھکا چھپا نہیں رہا، قاتل خود مقتولہ کا شوہر تھا اور ڈکیتی کا ڈرامہ رچایا گیا جب قاتل خود شوہر ہی ہو تو پنجاب پولیس اور پنجاب گورنمنٹ کا کیا قصورہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں طالبہ سے زیادتی والا کیس بھی گینگ ریپ نہیں تھا، عدنان ثنااللہ اور طالبہ بنش کے درمیان سوشل میڈیا پر دوستی ہوئی اور یہ دوستی ملاقاتوں تک جا پہنچی اورواقعے کے روز بھی طالبہ اپنی مرضی سے عدنان سے ملنے گئی تھی۔

رانا ثنااللہ نے بتایا کہ کانجو کیس کے لیے عسکری اور سول حساس اداروں کے افراد کی ایک ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے اور ایک توقعات سے ایک قدم بڑھ کر اقدامات کیے جارہے ہیں اور آئندہ ایک سے دو روز میں مزید پیش رفت بھی سامنے آجائے گی ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تمام واقعات کے شواہد میڈیا کے سامنے رکھ دیئے ہیں اب میڈیا کا فرض بنتا ہے کہ وہ اپنے فرائض کو عبادت سمجھ کر انجام دے اور بے بنیاد الزامات سے گریز کرے ۔ وزیر قانون نے مزید کہا کہ پنجاب میں کالعدم تنظیموں خصوصاً جیش محمد سے متعلق عسکری اور سول ادارے مشترکہ تحقیقات کررہے ہیں اور آئندہ چند روز میں تحقیقاتی رپورٹ بھی آجائے گی۔
Load Next Story