بھوک درد اور تھکاوٹ محسوس نہ کرنے والی برطانوی لڑکی

7 سالہ لڑکی کو نیند اور کھانے کے ضرورت نہیں پڑتی اور وہ سارا دن آرام کیے اور کھائے بغیر آسانی سے اپنا کام کرتی ہے۔


ویب ڈیسک January 19, 2016
7 سالہ لڑکی کو نیند اور کھانے کے ضرورت نہیں پڑتی اور وہ سارا دن آرام کیے اور کھائے بغیر آسانی سے اپنا کام کرتی ہے۔ فوٹو؛ فائل

برطانوی لڑکی جو صرف 7 سال کی عمر میں ہے اور وہ ایک ایسی عجیب اور نایاب جسمانی کیفیت کی شکار ہیں جسے تھکاوٹ اور بھوک سمیت کسی درد کا بھی احساس نہیں ہوتا۔

7 سالہ اولیویا فرنسورتھ نامی لڑکی کو نیند اور کھانے کے ضرورت پیش نہیں آتی اور وہ سارا دن آرام کیے اور کھائے بغیر آسانی سے اپنا کام کرتی رہتی ہے جب کہ حال ہی میں ایک کار نے اسے زور دار ٹکر ماری لیکن زخموں کے باوجود اسے کسی قسم کی تکلیف کا کوئی احساس نہیں ہوا۔ جب اولیویا کار سے ٹکرائی تو گاڑی اسے بہت دور تک گھسیٹتے ہوئے لے گئی جس کا منظر دیکھ کر کئی لوگ چیخ پڑے لیکن لڑکی غیر معمولی طور پر کھڑی ہوکر چلنے لگی اور اسے کوئی درد محسوس نہیں ہوا جب کہ اس حادثے سے اس کا ہونٹ پھٹ گیا۔

 

اولیویا کی بیماری ڈاکٹروں کے لیے ایک معمہ ہے لیکن ڈاکٹرز کے نزدیک ہو ایک ایسے مرض کی شکار ہےجسے کروموسوم 6 کی نفی (ڈیلیشن) کہتے ہیں کیونکہ ان میں ایک ساتھ تین عجیب کیفیات جمع ہیں جب کہ لڑکی کی والدہ کا کہنا ہے کہ اولیویا کو درد نہیں ہوتا وہ فولاد سے بنی ہے اور اسی لیے وہ بہت بے خوف ہے۔

 



عجیب کیفیت کا شکار اس لڑکی کو بھوک نہ لگنے کی صورت میں کھلانا بہت مشکل ہوجاتا ہے اور بہت مشکل سے کسی چیز کو کھانے یا پینے پر راضی ہوتی ہے۔ اس لڑکی کی تیسری جادوئی قوت یہ ہے کہ وہ تھکتی نہیں اور کبھی کبھی لگاتار تین دن اور تین رات تک معمول کے تحت جاگتی رہتی ہے اور سلانے کے لیے اسے نیند کی دوائیں دی جاتی ہیں۔

دنیا میں انسانی جسم میں کروموسوم متاثر ہونے والے صرف 15 ہزار مریض ہیں لیکن ایسے مریض صرف 100 ہیں جن کے بدن میں کروموسوم 6 غائب ہوتا ہے اور اس کا کوئی علاج دریافت نہیں ہوسکا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں