صوبے گیس کی چوری روکنے میں ناکام ہو گئے

لائن لاسز کا نقصان صوبے کی رائلٹی سے کاٹنے کا فیصلہ کر لیا، وزارت پٹرولیم

بل پارلیمنٹ کے جوائنٹ سیشن میں منظور کرایا جائے گا،شاہد خاقان عباسی فوٹو: فائل

صوبے گیس چوری کے تدارک میں ناکام ہو گئے، وفاقی حکومت نے گیس چوری کے لائن لاسز کا نقصان متعلقہ صوبے کی رائلٹی سے کاٹنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں بل پارلیمنٹ سے منظور کرایا جائے گا۔

وزارت پٹرولیم کی دستاویزات کے مطابق گیس چوری کا تدارک صوبوں کی ذمے داری ہے لیکن صوبے اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات کرنے میں ناکام ہوگئے، صرف خیبر پختونخوا کے علاقے پشاور اور ایبٹ آباد میں گیس چوری کی مد میں 16ہزار 693 ایم ایم سی ایف کا نقصان ہو رہا ہے جبکہ صوبے کے امن امان کی صورتحال سے متاثرہ علاقوں میں نقصانات 91.2 فیصد تک پہنچ گئے ہیں۔


امن امان سے متاثرہ علاقوں میں تارکاکوئی، کرک، مکوڑی، گرگری، شکردہ، چوکڑہ، تیری، لنڈوکی، ہنگو، ایسک کماری، جہانگیری، ارما پایاں، اچینی، پیربالا، سوروزئی، پایاں، بالا، پشتہ خرہ، سرہند، اچارکلے، بادر کلے، مشو خیل ودیگر علاقے شامل ہیں جہاں پر 1600کلومیٹر غیرقانونی نیٹ ورک کام کر رہا ہے،گیس چوری کے تدارک کے لیے صرف 2 کلو میٹر غیرقانونی نیٹ ورک کی پشاعر، چار سدہ اور مردان کے مختلف علاقوں میں نشاندہی کرکے اسے منقطع کر دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے رابطہ کرنے پر وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ گیس چوری کا تدارک صوبے کی ذمہ داری ہے، صوبوں نے اس کے تدارک کے لیے کچھ اقدامات کیے ہیں لیکن ابھی تک گیس چوری کی جا رہی ہے، اس کے تدارک کے لیے بل پارلیمنٹ کے جوائنٹ سیشن میں منظور کرایا جائے گا، اس بل میں گیس چوری سمیت دیگرلاسز صوبوں کی رائلٹی سے کاٹنے کی تجویز ہے۔
Load Next Story