ڈاکٹرعاصم کینیڈین شہری نکلےعدالت میں دوران سماعت انکشاف
دہشت گردی کی عدالت نے نامزدمیئروسیم اخترکی عبوری ضمانت قبل ازگرفتاری منظورکرلی
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں سماعت کے دوران انکشاف کیاگیا کہ ڈاکٹرعاصم کینیڈین شہری ہیں،اسی عدالت نے نامزد میئر وسیم اختر کی 5 لاکھ روپے کی عبوری ضمانت قبل از گرفتاری منظورکرلی پولیس نے مقدمے میں ملوث عثمان معظم کی گرفتاری ظاہر کرکے عدالت میں پیش کیاتھا عدالت نے مقدمے کی نقول فراہم کی اور جیل بھیج دیا، مقدمے میں مفرور ملزمان قادر پٹیل ، سلیم شہزاد اور انیس قائم خانی کی گرفتاری کا حکم دیا گیا،سماعت 30جنوری تک ملتوی کردی گئی۔
ڈاکٹرعاصم کیس میں ایاز تونیونے محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن جمع کرایااوربتایاکہ انھیں اس مقدمے میں اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر مقرر کیا گیاہے۔ منگل کو نیب حکام نے دہشت گردوں کاعلاج اور سہولت فراہم کرنے کے الزام میں ڈاکٹر عاصم کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا۔
اس موقع پر مقدمے میں نامزدکراچی کے میئروسیم اختر،سابق صوبائی وزیرایم کیو ایم کے رہنمارؤف صدیقی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔مقدمے کے تفتیشی افسر ڈی ایس پی الطاف حسین نے مفرورملزمان کی رپورٹ جمع کراتے ہوئے عدالت کو بتایاکہ وسیم اختراوررؤف صدیقی عدالت عالیہ سے حفاظتی ضمانت پرہیں جبکہ عثمان معظم کواس مقدمے میںگرفتار کرلیاگیاہے،انیس قائم خانی8نومبر 2013کو پاکستان سے چلے گئے تھے اورقادر پٹیل 15مارچ 2015کوملک سے باہرگئے تھے،ملزمان کاریکارڈایف آئی سے لے لیا گیاہے جبکہ سلیم شہزاد کی کوئی اطلاع نہیں ملی، جس پر عدالت نے حکم دیاکہ ملزمان کوآئندہ سماعت پر گرفتار کرکے پیش کریں،عدالت میں وسیم اختر کی جانب سے ضمانت کی درخواست بھی دائرکی گئی جسے عدالت نے5لاکھ روپے کے عوض منظور کرلیا۔عدالت کے استفسارپروسیم اختر نے بتایا کہ وہ سیاستدان ہیں،کراچی کے نامزد میئر اور3بار وزیربھی رہ چکے ہیں۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد وسیم اختر کو ضمانت کے 5لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے حکم دیا۔ وسیم اختر نے 5 لاکھ روپے جمع کرانے سے معذرت کرلی اور کہا کہ اتنے زیادہ پیسے ادا نہیں کرسکتا جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ بھر آپ کو جیل جانا پڑے گا، وسیم اختر کے وکیل خواجہ نوید نے کہا کہ وسیم اختر کو اب کراچی میں صفائی ستھرائی میں لگارہے ہیں، کراچی کے گٹربھی انھوں نے صاف کر نے ہیں جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ وسیم اختر جب کراچی کے گٹر صاف کرادیں گے تو زرضمانت بھی کم کردی جا ئیگی۔
سماعت کے دوران ڈاکٹر عاصم کے وکیل عامر رضا نقوی نے انکشاف کیا کہ گرفتاری کے وقت رینجرز نے ڈاکٹر عاصم کی اہم دستاویزات اپنی تحویل میں لی تھیں۔ڈاکٹر عاصم کینیڈین شہریت بھی رکھتے ہیں ان کا کینیڈین پاسپورٹ ابھی تک رینجرز کی تحویل میں ہے دیگراشیاواپس کردی گئی تھیںلیکن پاسپورٹ واپس نہیں کیاگیا،عدالت نے وکیل کی درخواست پر کوئی حکم نہیں دیا۔سماعت کے بعدمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے وسیم اخترنے کہاکہ ضمانت منظورکرنے پر عدالت کاشکرگزار ہوں،کراچی کی خدمت کرنی ہے،اختیارات کے حصول کیلیے اسمبلی سمیت ہرفورم پرجائیں گے،اگربات نہیں بنی تو عدالت کادروازہ کھٹکھٹائیںگے،سندھ حکومت کوآئین کے آرٹیکل140 Aکے تحت بلدیاتی نمائندوںکو اختیارات دینے چاہئیں۔
ڈاکٹرعاصم کیس میں ایاز تونیونے محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن جمع کرایااوربتایاکہ انھیں اس مقدمے میں اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر مقرر کیا گیاہے۔ منگل کو نیب حکام نے دہشت گردوں کاعلاج اور سہولت فراہم کرنے کے الزام میں ڈاکٹر عاصم کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا۔
اس موقع پر مقدمے میں نامزدکراچی کے میئروسیم اختر،سابق صوبائی وزیرایم کیو ایم کے رہنمارؤف صدیقی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔مقدمے کے تفتیشی افسر ڈی ایس پی الطاف حسین نے مفرورملزمان کی رپورٹ جمع کراتے ہوئے عدالت کو بتایاکہ وسیم اختراوررؤف صدیقی عدالت عالیہ سے حفاظتی ضمانت پرہیں جبکہ عثمان معظم کواس مقدمے میںگرفتار کرلیاگیاہے،انیس قائم خانی8نومبر 2013کو پاکستان سے چلے گئے تھے اورقادر پٹیل 15مارچ 2015کوملک سے باہرگئے تھے،ملزمان کاریکارڈایف آئی سے لے لیا گیاہے جبکہ سلیم شہزاد کی کوئی اطلاع نہیں ملی، جس پر عدالت نے حکم دیاکہ ملزمان کوآئندہ سماعت پر گرفتار کرکے پیش کریں،عدالت میں وسیم اختر کی جانب سے ضمانت کی درخواست بھی دائرکی گئی جسے عدالت نے5لاکھ روپے کے عوض منظور کرلیا۔عدالت کے استفسارپروسیم اختر نے بتایا کہ وہ سیاستدان ہیں،کراچی کے نامزد میئر اور3بار وزیربھی رہ چکے ہیں۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد وسیم اختر کو ضمانت کے 5لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے حکم دیا۔ وسیم اختر نے 5 لاکھ روپے جمع کرانے سے معذرت کرلی اور کہا کہ اتنے زیادہ پیسے ادا نہیں کرسکتا جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ بھر آپ کو جیل جانا پڑے گا، وسیم اختر کے وکیل خواجہ نوید نے کہا کہ وسیم اختر کو اب کراچی میں صفائی ستھرائی میں لگارہے ہیں، کراچی کے گٹربھی انھوں نے صاف کر نے ہیں جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ وسیم اختر جب کراچی کے گٹر صاف کرادیں گے تو زرضمانت بھی کم کردی جا ئیگی۔
سماعت کے دوران ڈاکٹر عاصم کے وکیل عامر رضا نقوی نے انکشاف کیا کہ گرفتاری کے وقت رینجرز نے ڈاکٹر عاصم کی اہم دستاویزات اپنی تحویل میں لی تھیں۔ڈاکٹر عاصم کینیڈین شہریت بھی رکھتے ہیں ان کا کینیڈین پاسپورٹ ابھی تک رینجرز کی تحویل میں ہے دیگراشیاواپس کردی گئی تھیںلیکن پاسپورٹ واپس نہیں کیاگیا،عدالت نے وکیل کی درخواست پر کوئی حکم نہیں دیا۔سماعت کے بعدمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے وسیم اخترنے کہاکہ ضمانت منظورکرنے پر عدالت کاشکرگزار ہوں،کراچی کی خدمت کرنی ہے،اختیارات کے حصول کیلیے اسمبلی سمیت ہرفورم پرجائیں گے،اگربات نہیں بنی تو عدالت کادروازہ کھٹکھٹائیںگے،سندھ حکومت کوآئین کے آرٹیکل140 Aکے تحت بلدیاتی نمائندوںکو اختیارات دینے چاہئیں۔