ملالہ حملے اورشمالی وزیرستان آپریشن کوجوڑا نہ جائےرحمن ملک

تاجروں کے تحفظات دور کرنے پر الطاف حسین کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، وزیر داخلہ


Staff Reporter November 02, 2012
کراچی میں لسانی و فرقہ وارانہ وارداتوںکی بڑی وجہ غیررجسٹرڈ سمیں ہیں، اجلاس کے بعدگفتگو۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن اور ملالہ یوسف زئی پرحملے کے واقعے کو علیحدہ تناظر میں دیکھنے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ ان دونوں معاملات کو ایک دوسرے سے منسلک نہیں کیا جاسکتا،آپریشن کافیصلہ حکومت مناسب وقت میں کرے گی۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اورگورنر سندھ تاجروں کے تحفظات دورکرنے پرخراج تحسین کے مستحق ہیں، وفاقی وزیرداخلہ نے کرپشن کے الزام میں برطرف کیے جانے والے سندھ پولیس کے افسر چوہدری سہیل فیض کی ایف آئی اے میں دوبارہ تعیناتی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ افسرکی ڈیپوٹیشن منسوخ کرکے فوری طور پرواپس بھجوانے کے احکامات بھی جاری کیے وہ جمعرات کو کراچی میں ایف آئی اے کے اعلیٰ افسران کے اجلاس کی صدارت کی بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔

وفاقی وزیرداخلہ رحمٰن ملک نے کہا کہ کراچی میں لسانی و فرقہ ورانہ وارداتیں ہوتی ہیں جس کی بڑی وجہ غیر رجسٹرڈ سمیں ہیں عوام مجھ پر بھروسہ کریں ایسا نظام بنانا چاہتے ہیں جس سے مستقبل کو محفوظ بنایا جاسکے، جلد پری پیڈ اورغیرقانونی سموں کا خاتمہ کردیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہۃ ملالہ پر حملے کو شمالی وزیرستان میں ہونیوالے ڈرون حملوں سے منسلک کرنے کا تاثردیا گیا جسے دنیا کے سامنے زائل کردیا گیا ہے۔انھوںنے کہا کہ امن و امان کی خراب صورتحال کو قابو میں کرنے کیلئے پری پیڈ اور غیرقانونی سم کارڈز کا خاتمہ بے حد ضروری ہوگیا ہے ،انھوں نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایف آئی اے میں استغاثہ کو مضبوط کیاجائے گا اور اس سلسلے میں ہرصوبے میں پراسیکوٹر جنرل کا تقرر کیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں