سپریم کورٹ کا قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 153 میں دوبارہ انتخاب کرانے کا حکم
ایک شخص نے جب ایف اےہی نہیں کیا تو وہ بی اے اور ایم اے کیسے کرسکتا ہے، چیف جسٹس
KARACHI:
سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 153 میں دوبارہ انتخاب کرانے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 153 سے مسلم لیگ (ن) کے رکن دیوان عاشق بخاری کی جانب سے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ عدالت عظمیٰ نے فریقین کا موقف سننے کے بعد شواہد کی روشنی میں الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ برقراررکھا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایک شخص نے جب ایف اے ہی نہیں کیا تو وہ بی اے اور ایم اے کیسے کرسکتا ہے۔
واضح رہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے دیوان عاشق بخاری قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 153 سے منتخب ہوئے تھے ، پیپلزپارٹی کے امیدوار رانا قاسم کی درخواست پرالیکشن ٹریبونل نے حلقے میں دوبارہ الیکشن کا حکم دیا تھا تاہم دیوان عاشق بخاری نے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 153 میں دوبارہ انتخاب کرانے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 153 سے مسلم لیگ (ن) کے رکن دیوان عاشق بخاری کی جانب سے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ عدالت عظمیٰ نے فریقین کا موقف سننے کے بعد شواہد کی روشنی میں الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ برقراررکھا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایک شخص نے جب ایف اے ہی نہیں کیا تو وہ بی اے اور ایم اے کیسے کرسکتا ہے۔
واضح رہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے دیوان عاشق بخاری قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 153 سے منتخب ہوئے تھے ، پیپلزپارٹی کے امیدوار رانا قاسم کی درخواست پرالیکشن ٹریبونل نے حلقے میں دوبارہ الیکشن کا حکم دیا تھا تاہم دیوان عاشق بخاری نے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔