امریکا میں برفانی طوفان سے مختلف واقعات میں 5 افراد ہلاک کڑوروں افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ

موسم کی خرابی کے باعث 4500سے زائد فلائٹس منسوخ کر دیں گئیں ہیں


ویب ڈیسک January 22, 2016
برفباری سے خطرناک صورت حال پیدا ہونے کا امکان ہے جو زندگی اور املاک کے لیے خطرے کا باعث بن سکتی ہے،محکمہ موسمیات. فوٹو:فائل

امریکا میں مختلف مقامات پر خراب موسم کے باعث مختلف واقعات میں 5افراد ہلاک ہوگئے ہیں جب کہ امریکی محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ حالیہ برفباری سے مشرقی علاقوں کے کروڑوں افراد بری طرح متاثر ہوسکتے ہیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا میں مختلف مقامات پر خراب موسم کے باعث مختلف واقعات میں 5افراد ہلاک ہوگئے ہیں جب کہ موسم کی خرابی کے باعث 4500سے زائد فلائٹس منسوخ کر دیں گئیں۔ دوسری جانب نیشنل ویدر سروس نے اپنے شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحراوقیانوس کی ساحلی ریاستوں میں برفانی طوفان کے پیش نظر ریکارڈ برف پڑنے کا امکان ہے اور برفانی طوفان کی شدت علاقوں کو مفلوج کردینے کی صلاحیت رکھتی ہے جب کہ طوفان کے دوران بعض علاقوں میں چند گھنٹے کے دوران تقریبا 2 فٹ تک برف پڑ سکتی ہے اور اس کا سب سے زیادہ اثر ریاست واشنگٹن پر ہوگا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق زبردست برفباری اور تیز ہوا کے ساتھ اڑنے والی برف سے خطرناک صورت حال پیدا ہونے کا امکان ہے جو زندگی اور املاک کے لیے خطرے کا باعث بن سکتی ہے اور عین ممکن ہے کہ طوفان کے دوران بجلی کی فراہمی متاثر ہوسکتی ہے اور ٹرین اور فضائی سفر بھی کچھ وقت کے لیے روکنا پڑسکتا ہے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری ہونے والی الرٹ کے بعد واشنگٹن کے میئر نے شہر میں 15 روز کے لئے ہنگامی حالت نافذ کرنے کا اعلان کردیا جس کے بعد ریاست پینسلوینیا، نارتھ کیرولائنا، میری لینڈ اور ورجینیا کے گورنروں نے بھی اپنی اپنی ریاستوں میں ہنگامی حالات کا اعلان کیا ہے جب کہ ہنگامی صورتحال سے قبل مشرقی ساحلی ریاستوں میں لوگوں نے اشیا ضروریہ کی خریداری کے لئے دکانوں کا رخ کرلیا جہاں لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں جب کہ دکانوں پر اشیائے خورو نوش کی قلت بھی پیدا ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل واشنگٹن میں زبردست برف پڑی تھی جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہوا جب کہ انتظامیہ کی جانب سے ناقص تیاری پر شہر کے میئر نے عوام سے معافی بھی طلب کی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔