یونان کے ساحل کے قریب تارکین وطن کی کشتیاں الٹنے سے 17 بچوں سمیت 44 افراد جاں بحق

عراق اور شام سے آنے والے تارکین وطن 2 کشتیوں میں سوار غیر قانونی طور پر یونان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔


ویب ڈیسک January 22, 2016
عراق اور شام سے آنے والے تارکین وطن 2 کشتیوں میں سوار غیر قانونی طور پر یونان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ فوٹو؛ فائل

عراق اور دیگر ممالک سے یونان جانے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن کی 2 کشتیاں یونان او ترکی کے ساحل کے قریب الٹ گئیں جس میں سوار 17 بچوں سمیت 44 افراد جان کی بازی ہار گئے تاہم 30 افراد کوریسکیو کر لیا گیا جب کہ کچھ لوگ تیر کر اپنی جان بچانے میں کامیاب ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق اور شام سے آنے والے تارکین وطن 2 کشتیوں میں سوار غیر قانونی طور پر یونان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے کہ اچانک ان کی کشتیاں الٹ گئیں جس میں سوار 17 بچوں سمیت 44 افراد ڈوب کر جاں بحق ہوگئے جب کہ کچھ لوگوں نے تیر کر اپنی جان بچائی۔ ترک کوسٹ گارڈز کا کہنا ہے کہ ایک کشتی ایجین کے ساحل کے قریب الٹی جس میں 34 افراد ہلاک ہوئے جب کہ امدادی کارروائی کر کے 26 کو بچا لیا گیا۔ یونان کے ساحل فارما کونیسی کے قریب ایک اور چھوٹی کشتی چٹان سے ٹکرا کر الٹ گئی جس کے نتیجے میں 6 بچے اور 2 خواتین سمیت 10 افراد ڈوب گئے جب کہ 40 افراد تیرکر ساحل پر پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔

ترک شپنگ انڈسٹری کی وزارت کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ان حادثوں کے ذمہ دار انسانی اسمگلر ہیں جو روزگار کا لالچ دے کرمسافروں کو سمندر کی موجوں کے رحم و کرم پر چھوڑ کر فرار ہوجاتے ہیں۔ انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائگرینٹس کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال سے اب تک اس روٹ پر 900 تارکین وطن سمندر کی بے رحم موجوں کی نذر ہوچکے ہیں جب کہ یورپ کی طرف ہجرت کرکے آنے والے افراد کی تعداد میں بے انتہا اضافہ ہوا ہے۔ تنظیم کے مطابق صرف جنوری میں 37 ہزار افراد سمندر کے ذریعے یورپ پہنچے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔