سوات میں طالبان کے ہاتھوں امن کمیٹی کے ارکان کا قتل ہماری موجودگی کا ثبوت ہے ترجمان طالبان

دوسری جانب امن کمیٹی کا کہنا ہے کہ سوات کے لوگ شدت پسندوں کے خلاف ہیں


Tribune Correspondent November 02, 2012
سوات میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران امن کمیٹی کے 3 افراد کو گولی مارکر قتل کیا گیا. فوٹو: اے ایف پی/ فائل

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے امن کمیٹی کے ارکان کے قتل کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ طالبان سوات میں موجود ہیں۔


سوات میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران امن کمیٹی کے 3 افراد کو گولی مارکر قتل کیا گیا جبکہ ان واقعات میں 2 افراد زخمی بھی ہوئے۔

دوسری جانب امن کمیٹی کا کہنا ہے کہ سوات کے لوگ شدت پسندوں کے خلاف ہیں اور انہیں واپس سوات میں نہیں دیکھنا چاہتے۔

واضح رہے کہ 2009 میں فوجی آپریشن کے ذریعے طالبان کو سوات سے ختم کردیا گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں