خام تیل کی قیمتوں میں گزشتہ ہفتے11فیصدتک اضافہ
جمعہ کو عالمی قیمتوں میں 10 فیصد تک جمعرات اور جمعہ کو مجموعی طور پر 14.5فیصد اضافہ ہوا
خام تیل کی عالمی قیمتیں گزشتہ کاروباری ہفتے 12 سال کی کم ترین سطح سے اوپر آگئیں، ہفتے کاآغاز اگرچہ قیمتوں میں کمی سے ہی ہوا تھا اور بدھ تک اتارچڑھاؤ کے بعد اختتام کمی پر ہی ہوا بلکہ ایک موقع پر نرخ 26 ڈالر فی بیرل کے قریب آگئے تھے تاہم جمعرات اور جمعہ کو قیمتیں نمایاں حد تک بڑھ گئیں۔
جمعہ کو عالمی قیمتوں میں 10 فیصد تک جمعرات اور جمعہ کو مجموعی طور پر 14.5فیصد اضافہ ہوا اور قیمتیں 32 ڈالر فی بیرل سے تجاویز کرگئیں، قیمتوں میں اضافے کی وجہ جاپان اور یورو زون کے لیے اضافی معاشی اقدامات کے امکانات کو قرار دیا جا رہا ہے۔ ہفتے کے اختتام پر امریکی برانڈ ڈبلیوٹی آئی کے نرخ 32.19ڈالر اور یورپی بنچ مارک برینٹ نارتھ سی خام تیل کی قیمت 32.18ڈالر فی بیرل پر بند ہوئی جو ہفتے کے آغاز پر بالترتیب 29.42 اور 28.96 ڈالر تھے۔
اس طرح ہفتے بھر میں برینٹ آئل کی قیمت 11.12فیصد اور امریکی آئل کی 9.42 فیصد بڑھی۔ اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ آئل مارکیٹ دباؤ سے مکمل باہر نہیں آئی تاہم اعتمادکی بحالی نظرآرہی ہے، سال کے آغاز پر قیمتوں میں 30فیصد کمی مارکیٹ کی بنیادی اشاریوں سے میل نہیں کھاتی، قیمتوں کو طلب خصوصاً چینی ڈیمانڈ میں کمی کے خوف نے گرایا مگر حقیقت اس کے برعکس ہے، چینی طلب کم نہیں ہوئی، چین ڈیمانڈ گزشتہ سال ریکارڈ سطح پر رہی۔
جمعہ کو عالمی قیمتوں میں 10 فیصد تک جمعرات اور جمعہ کو مجموعی طور پر 14.5فیصد اضافہ ہوا اور قیمتیں 32 ڈالر فی بیرل سے تجاویز کرگئیں، قیمتوں میں اضافے کی وجہ جاپان اور یورو زون کے لیے اضافی معاشی اقدامات کے امکانات کو قرار دیا جا رہا ہے۔ ہفتے کے اختتام پر امریکی برانڈ ڈبلیوٹی آئی کے نرخ 32.19ڈالر اور یورپی بنچ مارک برینٹ نارتھ سی خام تیل کی قیمت 32.18ڈالر فی بیرل پر بند ہوئی جو ہفتے کے آغاز پر بالترتیب 29.42 اور 28.96 ڈالر تھے۔
اس طرح ہفتے بھر میں برینٹ آئل کی قیمت 11.12فیصد اور امریکی آئل کی 9.42 فیصد بڑھی۔ اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ آئل مارکیٹ دباؤ سے مکمل باہر نہیں آئی تاہم اعتمادکی بحالی نظرآرہی ہے، سال کے آغاز پر قیمتوں میں 30فیصد کمی مارکیٹ کی بنیادی اشاریوں سے میل نہیں کھاتی، قیمتوں کو طلب خصوصاً چینی ڈیمانڈ میں کمی کے خوف نے گرایا مگر حقیقت اس کے برعکس ہے، چینی طلب کم نہیں ہوئی، چین ڈیمانڈ گزشتہ سال ریکارڈ سطح پر رہی۔