رضا کارانہ ٹیکس کمپلائنس اسکیم کی کامیابی کیلیے جامع پلان مرتب

رضاکارانہ ٹیکس کمپلائنس اسکیم کو کامیاب بنانے کے لیے مرتب کردہ پلان کے تحت ملک بھر میں خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی


Irshad Ansari January 24, 2016
نئے کمپیوٹرائزڈ سسٹم آئی آر آئی ایس کو مزید بہتر بنایا جائے گا، ذرائع۔ فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے رضاکارانہ ٹیکس کمپلائنس اسکیم کی کامیابی کے لیے جامع پلان مرتب کرلیا ہے جس کے تحت اسکیم پر عمل درآمد کی مانیٹرنگ کے لیے ایف بی آر ہیڈکوارٹرز میں خصوصی سیل قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے ایف بی آر کے سینئر افسر نے گزشتہ روز ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ اس پلان کی رواں ماہ کے پہلے ہفتے میں ہونے والی چیف کمشنرز کانفرنس میں پریزنٹیشن ہو چکی ہے اور اصولی منظوری بھی دی جا چکی ہے، اب پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد اس اسکیم کا نفاذ ہونے جا رہا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ آئندہ ہفتے اس اسکیم کے نفاذ کا امکان ہے اور اس اسکیم کے نافذ ہوتے ہی یہ پلان فیلڈ فارمشنز کو بھجوادیا جائے گا، مذکورہ اسکیم کے نفاذ کے ساتھ ہی یہ خصوصی سیل بھی کام شروع کر دے گا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے اعلان کی جانے والی رضاکارانہ ٹیکس کمپلائنس اسکیم کو کامیاب بنانے کے لیے مرتب کردہ پلان کے تحت ملک بھر میں خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی جو بڑے بڑے نان فائلرز و شارٹ فائلرز اور فائلرز سے رابطے کریں گی اور لوگوں کو انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں بھی مدد فراہم کریں گی۔

ان ٹیموں کی مانیٹرنگ و چیکنگ کے لیے ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز میں خصوصی سیل قائم ہوگا اور رضاکارانہ ٹیکس کمپلائنس اسکیم کے بارے میں روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ مرتب ہوا کرے گی جس میں اسکیم سے فائد اٹھانے والوں کی جانب سے ظاہر کیے جانے والے سرمائے کی مالیت اور اس سے حاصل ہونے والے ٹیکس کی تفصیلات شامل ہوں گی۔

اس کے علاوہ اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کی جانب سے دستی جمع کرائے جانے والے ایک صفحے پر مشتمل سادہ ترین انکم ٹیکس گوشواروں کو بھی روزانہ کی بنیاد پر اپ لوڈ کیا جائے گا اوران کی اسکیننگ کرکے آئی ٹی سسٹم میں شامل کیا جائے گا، علاوہ ازیں رپورٹ میں یہ بھی ڈیٹا شامل کیا جائے گا کہ اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں میں نئے لوگ کتنے ہیں اور پہلے سے ٹیکس نیٹ میں شامل کتنے لوگ ہیں جنہوں نے اس اسکیم سے فائدہ اٹھایا ہے۔

ذرائع کے مطابق یہ بھی فیصلہ ہوا ہے کہ نئے کمپیوٹرائزڈ سسٹم آئی آر آئی ایس کو مزید بہتر بنایا جائے گا، اس کے علاوہ سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس وصولیوں میں مزید اضافہ کیا جائے گا جبکہ مزید اضافی ٹیکس ڈیمانڈ ریز کی جائے گی اور ٹیکس نیٹ کو وسعت دی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں