ٹی 20 سیریز شکست کے بعد سابق کپتان قومی ٹیم پربرس پڑے
کوئی ٹیم ورک اور حکمت عملی نظر نہیں آئی(میانداد) بیٹنگ لائن دبائو سے نہ نکل پائی،رمیز
ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکست کے بعد سابق کپتان قومی ٹیم پر برس پڑے،جاوید میانداد کا کہنا ہے کہ کوئی ٹیم ورک اور حکمت عملی نظر نہیں آئی،عامر سہیل نے کہا کہ کارکردگی پر سلیکٹرز، مینجمنٹ اور پی سی بی کی آنکھیں کھل جانا چاہئیں، رمیز راجہ نے کہا کہ ابتدا میں وکٹیں جلد گرنے کے بعد بیٹنگ لائن دبائو سے نہ نکل پائی۔
تفصیلات کے مطابق ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکست پر سابق کپتانوں نے قومی ٹیم کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جاوید میانداد کا کہنا ہے کہ ویلنگٹن میں تیسرے میچ میں پاکستان نے بڑی غلطیوں کا خمیازہ بھگت لیا،کوئی ٹیم ورک اور حکمت عملی نظر نہیں آئی، ہر کوئی جلد بازی کا مظاہرہ کرتا رہا، بولرز کی غفلت سے کیویز نے بڑا ہدف دیدیا تھا تو پلاننگ تبدیل کرتے ہوئے بیٹنگ آرڈر میں تبدیلی کرلی جاتی،شاہد آفریدی کو اوپر کھیلتے ہوئے دبائو کم کرنے کی کوشش کرنا چاہیے تھی،کپتان جب کریز پر آئے تو میچ گرفت سے نکل چکا تھا۔
عامر سہیل نے کہا کہ پلاننگ بہتر نہ ہونے کی وجہ سے تباہ کن نتائج سامنے آئے، مینجمنٹ اور کپتان پچ اور کنڈیشنز کو سمجھنے میں قطعی طور پر ناکام رہے،ان فارم کیویز کو بیٹنگ کی دعوت دینا سنگین غلطی تھی،بعد ازاں بڑا ہدف دیکھ کر تیزی سے رنز بنانے کے بجائے بیٹسمینوں کے ہاتھ پائوں ہی پھول گئے۔
انھوں نے کہا کہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں زیادہ وقت باقی نہیں، اس کارکردگی پر سلیکٹرز، مینجمنٹ اور پی سی بی کی آنکھیں کھل جانا چاہئیں، رمیز راجہ نے کہا کہ ابتدا میں وکٹیں جلد گرنے کے بعد بیٹنگ لائن کسی موقع پر بھی دبائو سے نہ نکل پائی،وہاب ریاض کی موجودگی میں انور علی سے بولنگ کا آغاز کرانا حیران کن فیصلہ تھا، میں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ہمیشہ پاکستان کو کیویز کیخلاف فیورٹ قرار دیتا رہا ہوں لیکن پلیئرز نے مجھے غلط ثابت کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکست پر سابق کپتانوں نے قومی ٹیم کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جاوید میانداد کا کہنا ہے کہ ویلنگٹن میں تیسرے میچ میں پاکستان نے بڑی غلطیوں کا خمیازہ بھگت لیا،کوئی ٹیم ورک اور حکمت عملی نظر نہیں آئی، ہر کوئی جلد بازی کا مظاہرہ کرتا رہا، بولرز کی غفلت سے کیویز نے بڑا ہدف دیدیا تھا تو پلاننگ تبدیل کرتے ہوئے بیٹنگ آرڈر میں تبدیلی کرلی جاتی،شاہد آفریدی کو اوپر کھیلتے ہوئے دبائو کم کرنے کی کوشش کرنا چاہیے تھی،کپتان جب کریز پر آئے تو میچ گرفت سے نکل چکا تھا۔
عامر سہیل نے کہا کہ پلاننگ بہتر نہ ہونے کی وجہ سے تباہ کن نتائج سامنے آئے، مینجمنٹ اور کپتان پچ اور کنڈیشنز کو سمجھنے میں قطعی طور پر ناکام رہے،ان فارم کیویز کو بیٹنگ کی دعوت دینا سنگین غلطی تھی،بعد ازاں بڑا ہدف دیکھ کر تیزی سے رنز بنانے کے بجائے بیٹسمینوں کے ہاتھ پائوں ہی پھول گئے۔
انھوں نے کہا کہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں زیادہ وقت باقی نہیں، اس کارکردگی پر سلیکٹرز، مینجمنٹ اور پی سی بی کی آنکھیں کھل جانا چاہئیں، رمیز راجہ نے کہا کہ ابتدا میں وکٹیں جلد گرنے کے بعد بیٹنگ لائن کسی موقع پر بھی دبائو سے نہ نکل پائی،وہاب ریاض کی موجودگی میں انور علی سے بولنگ کا آغاز کرانا حیران کن فیصلہ تھا، میں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ہمیشہ پاکستان کو کیویز کیخلاف فیورٹ قرار دیتا رہا ہوں لیکن پلیئرز نے مجھے غلط ثابت کردیا۔