کرکٹ سیریز سابق اسٹارز محبتوں کے پھول بانٹنے بھارت جائیں گے

اعلان شدہ فہرست میں حنیف محمد، ماجد خان، ظہیر عباس اور عمران خان بھی موجود

سلیکشن کمیٹی کو ٹور کیلیے اسکواڈ منتخب کرنے کاگرین سگنل مل گیا، پلیئرز کی کارکردگی جانچنے کیلیے ڈومیسٹک ٹوئنٹی 20 ایونٹ کرانے کی تجویز زیرغور۔ فوٹو: فائل

آئندہ ماہ شروع ہونے والی کرکٹ سیریز کے دوران سابق اسٹارز محبتوں کے پھول بانٹنے بھارت جائینگے۔

پی سی بی ہر میچ کے دوران ماضی کے دو عظیم کھلاڑیوں کو بطور خیرسگالی سفیر پڑوسی ملک بھیجے گا، اعلان شدہ فہرست میں حنیف محمد، ماجد خان، ظہیر عباس اور عمران خان جیسے نام بھی شامل ہیں،دوسری جانب سلیکشن کمیٹی کو دورئہ بھارت کیلیے قومی کرکٹ ٹیم منتخب کرنے کاگرین سگنل مل گیا' ون ڈے اور ٹوئنٹی20 اسکواڈز کی تشکیل کیلیے سلیکٹرز پریذیڈنٹ ٹرافی کے چار روزہ میچز میں ہی کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لینگے، دوسری صورت میں دسمبر کے دوسرے ہفتے میں مختصر فارمیٹ کا قومی ٹورنامنٹ بھی کرایا جا سکتا ہے،چیف سلیکٹر اقبال قاسم کے مطابق7نومبر کو ہیڈ کوچ ڈیو واٹمور کی واپسی کے بعد ٹیم مینجمنٹ کی میٹنگ میں حکمت عملی تیار کرینگے۔

تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے دورئہ بھارت کا باضابطہ شیڈول جاری ہوتے ہی تیاریوں میں تیزی آ گئی ہے، دونوں ممالک کے شائقین بھی خاصے پُر جوش نظر آ رہے ہیں، پی سی بی حکام اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات کی طرف سے کرکٹ تعلقات کی بحالی کا خیر مقدم کیا جا رہا ہے، اسی کے ساتھ مقابلوں کی تیاری کیلیے ذمہ داریاں بانٹنے کا سلسلہ بھی شروع ہو چکا۔ گزشتہ دنوں بورڈ کی ایگزیکٹیو کوارڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں سابق مایہ ناز کرکٹرز کو بھارت میں میچ دیکھنے کی دعوت دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا، ہر مقابلے کے دوران 2 سابق پلیئرز کو بھیجا جائے گا، حنیف محمد، امتیاز احمد' ماجد خان، ظہیر عباس، مشتاق محمد، عمران خان، جاوید برکی، وسیم باری، انتخاب عالم اور صادق محمد پاکستان کی طرف سے خیر سگالی سفیر ہونگے' ان کی موجودگی دونوں ممالک کے مابین کرکٹ تعلقات کی بہتری میں اہم کردار ادا کریگی۔


اجلاس کے شرکا نے سیریز کے معاملات طے پانے کو مثبت پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ٹیم کا دورہ نہ صرف کرکٹ تعلقات کی بحالی بلکہ مستقبل میں دونوں ممالک کو قریب لانے کے حوالے سے بھی اہم ثابت ہو گا،کمیٹی کے ارکان نے5سال بعد باہمی سیریز بحال کرنے پر چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف کی کوششوں کو سراہا، بھرپور سپورٹ پر بورڈ کے سرپرست اعلیٰ صدر مملکت آصف علی زرداری کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہوئے میٹنگ میں بتایا گیا کہ کرکٹ بورڈز میں معاملات طے پانے کے بعد بھارتی حکومت سے این او سی درکار تھا، صدر نے اہم کردار ادا کرتے ہوئے یہ مرحلہ بھی آسان بنا دیا۔

سیکریٹری خارجہ نے بھی اپنے بھارتی ہم منصب سے ملاقاتوں کے دوران سیریز کی راہ میں رکاوٹیں دور کرنے میں خصوصی دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔ ایگزیکٹیو کمیٹی نے دورے کی تیاریوں کیلیے ضروری امور جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی، سلیکشن کمیٹی کو ٹیم کا انتخاب کرنے کی ہدایت بھی کردی گئی ہے،سلیکٹرز پریذیڈنٹ ٹرافی کے 4 روزہ میچز میں ہی پلیئرزکی کارکردگی کا جائزہ لے سکیں گے،ٹیم کو بھارت میں 3 ون ڈے اور 2 ٹوئنٹی 20 میچز کھیلنے ہیں، بہتر اسکواڈ تشکیل دینے کیلیے ٹرافی کے مقابلے مکمل ہوتے ہی10 سے 20 دسمبر تک مختصر فارمیٹ کا قومی ٹورنامنٹ بھی کرایا جاسکتا ہے۔

چیف سلیکٹر اقبال قاسم نے نمائندہ ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ جاری ڈومیسٹک مقابلوں کے دوران پلیئرزکی کارکردگی پرکھی جائے یا پھر الگ سے مختصر فارمیٹ کا ایونٹ کرایا جائے یہ فیصلہ حکام کو مل بیٹھ کر کرنا ہوگا، انھوں نے کہا کہ کوچ ڈیو واٹمور چھٹیاں گزار کر7نومبر کو پاکستان پہنچ رہے ہیں، انکی واپسی پر ٹیم کی سلیکشن اور ٹریننگ کے طریقہ کار و شیڈول کو حتمی شکل دیدی جائیگی، انھوں نے کہا کہ طویل عرصے بعد باہمی کرکٹ بحال ہونے سے دونوں ممالک کے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی جبکہ مستقبل میں تعلقات مزید بہتر ہونے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔
Load Next Story