بھارت میں بھاری فیسوں سے تنگ میڈیکل کی 3 طالبات نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا

غریب والدین مزید فیس ادا نہیں کرسکتے اس لئے اپنی زندگی کا خاتمہ کرہے ہیں، طالبات کی تحریر

طالبات نے اپنی موت کا ذمہ دار بھی کالج انتظامیہ کو قرار دیا ہے،فوٹو:انٹرنیٹ

بھارت میں ایک ہی میڈیکل کالج کی 3 طالبات نے بھاری فیسوں اور غیر معیاری تعلیم کے خلاف احتجاجاً خودکشی کرلی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست تامل ناڈو کے ایک نجی میڈیکل کالج میں زیر تعلیم سیکنڈ ایئرکی 3 طالبات نے بھاری فیسوں اور کالج انتظامیہ کے نامناسب رویے کے خلاف احتجاجاً کنویں میں کود کر خود کشی کرلی۔ پولیس کو طالبات کی جانب سے لکھا گیا ایک خط بھی ملا ہے جس میں طالبات نے خودکشی کا ذمہ دار نجی میڈیکل کالج کے مالک اور کالج انتظامیہ کو قرار دیا ہے۔


خط کے مطابق تینوں طالبات جن کا تعلق غریب اور متوسط طبقے سے تھا وہ فیس کی مد میں 6 ،6 لاکھ روپے جمع کروا چکی تھیں تاہم اس کے باوجود انتظامیہ کی جانب سے ان سے مزید فیس طلب کی جارہی تھی جس کی وجہ سے تینوں نے بھاری فیسوں کے خلاف احتجاجاً خودکشی کا فیصلہ کیا۔

طالبات نے اپنی موت کا ذمہ دار بھی کالج انتظامیہ کو قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔کالج میں پڑھنے والے دیگر طلبا کے مطابق نجی کالج میں بھاری فیسں وصول کرنے کے باوجود نہ تو ان کی باقاعدہ رسید فراہم کی جاتی ہے بلکہ تعلیم کا معیار بھی انتہائی خراب ہے اور کلاسز بھی باقاعدگی کے ساتھ نہیں ہوتیں جب کہ کسی قسم کی سہولیات بھی فراہم نہیں کی گئیں جس کی وجہ سے کالج کا لائسنس بھی منسوخ کیا جاچکا ہے۔

واضح رہے کہ یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب پورے بھارت میں طلبا حیدرآباد کی سینٹرل یونیورسٹی کے ایک دلت طالب علم طالب علم ویمیولا کی خودکشی کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔پی ایچ ڈی کے طالب علم روہت ویمیولا نے گزشتہ اتوار کو یونیورسٹی انتظامیہ کے رویے اور ہاسٹل سے نکالے جانے کے خلاف یونیورسٹی کی حدود میں خودکشی کرلی تھی۔
Load Next Story