افغانستان میں موجود کچھ عناصر چارسدہ یونیورسٹی جیسے حملے کررہے ہیں وزیراعظم

نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ہورہا ہے تاہم ایکشن پلان کے بعض نکات پرکام سست روی کاشکارہے،وزیراعظم نوازشریف


ویب ڈیسک January 24, 2016
پاکستان اور افغانستان کے درمیان اپنی سرزمین دہشت گردوں کو استعمال نہ کرنے دینے کا معاہدہ ہے،وزیراعظم نوازشریف۔ فوٹو: فائل

وزیراعظم نواز شریف کاکہنا ہے کہ افغانستان میں موجود کچھ عناصر چارسدہ یونیورسٹی جیسے حملے کررہے ہیں اس لئے سرحد پار سے حملوں کی روک تھام ہونی چاہئے۔



لندن میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان اپنی سرزمین دہشت گردوں کو استعمال نہ کرنے دینے کا معاہدہ ہے اور پاکستان اس معاہدے کی مکمل پاسداری کررہا ہے لیکن سرحدپار کچھ ایسے عناصر موجود ہیں جو چارسدہ یونیورسٹی طرز کے حملے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مستحکم افغانستان ہی مستحکم پاکستان کی ضمانت ہے،ہمیں ایک دوسرے کے معاملات میں دخل اندازی نہ کرنے کی پالیسی پر عملدرآمد ہوتے ہوئے دہشت گردوں کے حملوں کی روک تھام کے لئے موثر حکمت عملی اپنانا چاہیئے۔



وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پٹھان کوٹ واقعے کی تحقیقات کے لئے پاکستانی ٹیم پٹھان کوٹ کا دورہ کرے گی جب کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی کہا ہے کہ تحقیقات میں ہرقسم کی مدد کریں گے، حملے کی تحقیقات آگے بڑھےگی توحقائق سامنےلائیں گے، بھارت کی جانب سے فراہم کردہ معلومات پرتحقیقات کررہے ہیں اور پاکستان نے بھارت پرکوئی الزام نہیں لگایا، پاکستان اوربھارت کوایک دوسرےکےمعاملات میں دخل اندازی نہیں کرنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اورایران کےمعاملے پرکسی نےثالثی کے لئے نہیں کہا بلکہ تنازع کے حل کے لیے دونوں ممالک کا دورہ کیا، امید ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے معاملات ٹھیک ہوجائیں۔



وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے نیشنل ایکشن پلان اور آپریشن ضرب عضب مشاورت سے شروع کیا، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ہورہا ہے تاہم ایکشن پلان کے بعض نکات پرکام سست روی کاشکارہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں