ISLAMABAD:
جب 1990 میں عراق نے کویت پر حملہ کیا اور کویت میں رہنے والے غیر ملکیوں کو راتوں رات وہاں سے نکلنا پڑا تو لوگوں کی جمع پونجی کئی سالوں کی محنت، گھر سب پیچھے رہ گیا۔ بے سر و سامانی کے عالم میں بے یار و مددگار غیر کویتی بشمول پاکستانی وہاں سے اپنی جان بچا کر نکلے اور ایک دوسرے کے سہارے مختلف گروپ کی شکل میں بذریعہ سڑک کویت کو چھوڑ کر دوسرے ملکوں کے راستے اپنے ملک کو پہنچے۔
اس واقعے اور اس مشکل سفر کو پی ٹی وی نے کئی سال پہلے اپنے ڈرامے ''رات ریت اور ہوا'' میں بڑی خوبصورتی سے دکھایا تھا۔ اب اتنے سالوں کے بعد بالی وڈ فلم ''ائر لفٹ'' میں کویت سے انخلاء کرنیوالے بھارتیوں کی مشکلات کی بھرپور عکاسی کی ہے۔
راجہ کرشنا کی ہدایتکاری میں بننے والی فلم ''ائرلفٹ'' سنی میتھیوز کی اس ضمن میں کی گئی حقیقی جدوجہد سے متاثر ہو کر بنائی گئی ہے کہ کس طرح انہوں نے چند دیگر افراد کے ساتھ ملکر بے سر و سامانی کا شکار اپنے ہم وطن بھارتیوں کی مدد کی تھی جس کے بعد انکا ریکارڈ ساز انخلاء شروع ہوا۔
رنجیت کٹیال (اکشے کمار) کویت میں مقیم ایک کامیاب بزنس مین ہے جو خود کو فخریہ کویتی کہتا ہے اور بھارت کیلئے اس کے دل میں کوئی خاص گنجائش نہیں ہے۔ رنجیت اپنی بیوی امرتا (نمرتا کور) اور بیٹی کے ساتھ پرتعیش زندگی گزار رہا ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ عراق پر کویت کے حملے کی صورت میں اسکی زندگی بدل جاتی ہے۔ جو شخص پہلے صرف اپنا فائدہ سوچا کرتا تھا اب وہ راتوں رات 1 لاکھ 70 ہزار بھارتیوں کو پناہ گاہ بھی فراہم کرتا ہے اور ان کے محفوظ انخلاء کیلئے سر توڑ کوششیں بھی کرتا ہے۔
اس کوشش کے دوران بھارتی حکام اور سفارتی عملے نے اپنے ہم وطنوں کے ساتھ بالکل ویسے ہی سرد، بے حس اور لاپروا رویہ کا مظاہرہ کیا تھا جیسا تیسری دنیا میں بسنے والی اقوام ایسے مواقع پر اپنی اپنی حکومتوں کی جانب سے بھگتتی رہتی ہیں۔ فلم میں دیار غیر میں پھنسے لوگوں کی اپنے حکام کی طرف آس اور مایوسی کو بہترین طریقے سے دکھایا گیا ہے۔
بظاہر خشک موضوع ہونے کے باوجود ائر لفٹ حقیقت سے قریب تر ہونے کے باعث دلچسپی سے خالی نہیں ہے۔ کہانی شروع سے آخر تک آپ کو باندھے رکھتی ہے۔ بھارتی فلموں کے روایتی گانوں اور غیر ضروری جذباتیت سے گریز کیا گیا ہے، جسکے باعث اصل موضوع اور کہانی کا تسلسل برقرار ہے۔
یہ پوری فلم اکشے کمار کے ارد گرد گھوم رہی ہے اور انہوں نے بے شک اپنے پورے کرئیر کی بہترین پرفارمنس اس فلم میں دی ہے۔ البتہ نمرتا کور کی اداکاری کمزور ہے انکے تاثرات اور باڈی لینگوج اکشے کمار کی اداکاری کے آگے کوئی تاثر چھوڑنے میں ناکام ہیں۔
اگر آپ سنجیدہ اور یادگار فلم دیکھنا چاہتے ہیں تو ایک بار اس فلم کو ضرور دیکھئے۔ آپ کو یقیناً یمن میں پھنسے پاکستانی یاد آئینگے کہ جب اُمید اور نااُمیدی کے بیچ ڈولتے ہوئے ان پاکستانیوں کو کچھ بھارتی اور دیگر غیر ملکیوں کے ساتھ پاک نیوی گھر لیکرآئی تھی تو اسوقت ان کے جذبات کیا تھے اور جنگ میں گزارے اذیت ناک دنوں میں انہوں نے کیسے اپنے ملک واپسی کا انتظار کیا تھا اور کس طرح پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن (پی آئی اے) کے عملے نے رضاکارانہ خدمات انجام دیتے ہوئے یمن سے ہم وطنوں کا انخلاء کیا تھا۔ جنہوں نے قومی ائرلائن کا جہاز دیکھتے ہی پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے کلمہ شکر ادا کیا تھا۔
اگر میری رائے مانگی جائے تو میں ائرلفٹ کو 5 میں سے 4 نمبر ضرور دونگی۔
[poll id="911"]
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ
[email protected] پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس۔