لاپتہ افراد کیس آئی جی سندھ کو تفتیشی افسران کےخلاف تحقیقات کا حکم
آئی جی سندھ نے 15دن میں افسران کےخلاف رپورٹ پیش نہ کی تو انہیں عدالت میں طلب کریں گے، سندھ ہائی کورٹ
لاہور:
سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی پولیس کو شہر سے لاپتہ ہونے والے افراد کے معاملے میں تفتیشی افسران کے خلاف تحقیقیات کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں کراچی کے مختلف علاقوں سےلاپتہ ہونےوالےشہریوں کےاہل خانہ کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کا موقف تھا کہ 13اپریل 2014 کو 6 افراد کو گرفتار کیا گیا لیکن سہیل اور ضیاء الرحمان نامی 2 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ پولیس نے عدالتی حکم کے باوجود معاملے میں پیش رفت کی رپورٹ پیش نہیں کی جس پر جسٹس عرفان سادات نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ لاپتہ افرادپرپولیس کے رویئے سے تنگ آچکے ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ کولاپتہ افرادکی انکوائری کرنےوالےپولیس افسران کےخلاف تحقیقات کاحکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اگر انہوں نے 15 دن میں افسران کےخلاف رپورٹ پیش نہ کی تو انہیں عدالت میں طلب کریں گے۔
سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی پولیس کو شہر سے لاپتہ ہونے والے افراد کے معاملے میں تفتیشی افسران کے خلاف تحقیقیات کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں کراچی کے مختلف علاقوں سےلاپتہ ہونےوالےشہریوں کےاہل خانہ کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کا موقف تھا کہ 13اپریل 2014 کو 6 افراد کو گرفتار کیا گیا لیکن سہیل اور ضیاء الرحمان نامی 2 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ پولیس نے عدالتی حکم کے باوجود معاملے میں پیش رفت کی رپورٹ پیش نہیں کی جس پر جسٹس عرفان سادات نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ لاپتہ افرادپرپولیس کے رویئے سے تنگ آچکے ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ کولاپتہ افرادکی انکوائری کرنےوالےپولیس افسران کےخلاف تحقیقات کاحکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اگر انہوں نے 15 دن میں افسران کےخلاف رپورٹ پیش نہ کی تو انہیں عدالت میں طلب کریں گے۔