پہلی جمہوری حکومت 5سال مکمل کرکے آئینی طریقے سے اقتدار منتقل کریگی صدر زرداری

شفاف انتخابات کاانعقاداولین ترجیح ہے،توانائی بحران کےخاتمےکیلیےتمام وسائل بروئےکارلائے جارہے ہیں،صدرمملکت.


Staff Reporter November 03, 2012
کراچی میں امن کیلیے کسی سے رعایت نہ برتی جائے،سیاسی جماعتیں حکومت کاساتھ دیں،اجلاس سے خطاب،ترقیاتی منصوبوںپربریفنگ۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

KARACHI: صدرآصف علی زرداری نے کہاہے کہ شہیدبینظیربھٹو کی مفاہمتی پالیسی کے سبب موجودہ جمہوری حکومت ملکی تاریخ میں پہلی باراپنی 5سالہ مدت مکمل کررہی ہے۔

حکومت کی مدت مکمل ہونے کے بعدآئینی طریقے سے اختیارات اگلی حکومت کومنتقل کیے جائیں گے، آئندہ شفاف انتخابات کاپرامن ماحول میں انعقادحکومت کی اولین ترجیح ہے۔ان خیالات کااظہارانھوں نے جمعے کو صدارتی کیمپ آفس بلاول ہائوس میں وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اورصوبائی وزراسے غیررسمی ملاقات میں گفتگواورمواصلات سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال،اتحادی جماعتوں سے تعلقات اور دیگر امور پرگفتگوہوئی۔

صدرنے کہاکہ موجودہ حکومت نے شہید ذوالفقار بھٹواوربینظیر بھٹوکے ویژن کے مطابق عوام کی خدمت کی ہے،حکومت دعوئوں پرنہیں عملی اقدامات پریقین رکھتی ہے،حکومت کی اولین کوشش ہے کہ ملک سے توانائی کے بحران ختم کیاجاسکے جس کیلیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں،پیپلز پارٹی اوراس کی اتحادی جماعتوںکے درمیان تعلقات مضبوط ومستحکم ہیں،موجودہ حکومت کیخلاف کی جانے و الی سازشوںکوعوام کے تعاون سے ناکام بنایاہے۔

انھوں نے وزیراعلیٰ سندھ کوہدایت کی کہ وہ تمام اتحادی جماعتوں سے مشاورت کاسلسلہ جاری رکھیں اورحکومتی امورسے متعلق معاملات میں ان کواعتمادمیں لیاجائے،عوامی نوعیت کے ترقیاتی منصوبوںکومقررہ مدت میں مکمل کیاجائے اورصوبائی حکومت کی پہلی ترجیح یہ ہونی چاہیے کہ عوام کے مسائل فوری حل ہوں، کراچی میں قیام امن کیلیے تمام وسائل بروئے کارلائے جائیں اور سیاسی قوتیں شہرمیں قیام امن کیلیے حکومت کے ساتھ اپنا کرداراداکریں،صدرمملکت نے مزید ہدایت کی کہ کراچی میں جرائم پیشہ عناصرکے خلاف بھرپور کارروائی عمل میں لائی جائے اور ان عناصر کے ساتھ کسی بھی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے۔

علاوہ ازیں مواصلات سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوے صدر زرداری نے کہا ہے کہ ملک کی ترقی میں مواصلات کا شعبہ ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتاہے ،مواصلات کے شعبے میں ملکی اور غیر ملکی کمپنیاں سرمایہ کاری کریں حکومت انھیں ہر ممکن مراعات فراہم کرے گی۔صدر نے کہا کہ جو کمپنیاں شاہراہوں اورپلوں کی تعمیر میں سرمایہ کاری کریں گی، وہ ان کی تعمیر کے بعدٹول ٹیکس کے ذریعے اپنے اخراجات بمعہ منافع وصول کریں اورمعاہدے کی مدت مکمل ہونے کے بعدان سڑکوں اور پلوں کو واپس حکومت کے حوالے کردیاجائے۔ اجلاس میں صوبہ سندھ کے اندرمختلف شاہراہوں کی تعمیر اور اپ گریڈیشن کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کاجائزہ لیا گیا۔

صدر زرداری نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ شاہراہوں کے ان منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے لیکن کام کے معیارپرکوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، وفاقی وزیر مواصلات ارباب عالمگیر خان، وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، صدر کے سیکریٹری جنرل سلمان فاروقی،چیئرمین ای او بی آئی، ظفر اقبال گوندل، چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) محمد جاوید اقبال، وفاقی اورصوبائی وزرا،سیکریٹریز اور دیگر حکام نے شرکت کی۔این ایچ اے کے چیئرمین نے کراچی حیدرآباد سپرہائی وے ایم نائن پروجیکٹ کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی۔

بعدازاں بلاول ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہاکہ ایم نائن کراچی حیدرآباد سپرہائی وے پر تعمیراتی کام رواں سال دسمبر میں شروع ہوجائے گااور یہ دو سال سے کم وقت میں مکمل کرلیا جائے گا،صدر نے اجلاس میں ہدایت کی ہے کہ مواصلات سے متعلق تمام منصوبے بروقت مکمل کیے جائیں اورتمام شاہراہیں عالمی معیار کے مطابق تعمیر کی جائیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں