اپٹما نے وفاقی حکومت سے بجلی پر9 روپے فی یونٹ سبسڈی مانگ لی

بین الاقوامی حریفوں سے مسابقت کیلیے انڈسٹری کو بجلی18کے بجائے9روپے یونٹ دی جائے اور سرچارجزبھی گھٹائے جائیں،اپٹما

حکومتی اقدامات سے مقامی تجارت بہترہوئی،عالمی مارکیٹ میں مقابلے کیلیے فیصلے التواکاشکارہیں،وزیرخزانہ کوخط،جائزہ لیاجارہاہے،متعلقہ حکام سے میٹنگ ہو گی،ذرائع فوٹو: فائل

آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن(اپٹما) نے بین الاقوامی مارکیٹ میں مسابقت کے لیے وفاقی حکومت سے بجلی پر9 روپے فی یونٹ سبسڈی مانگ لی اور ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے بجلی کی قیمت 18روپے سے کم کرکے9روپے فی یونٹ مقرر کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کی جانب سے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو باضابطہ طور پر خط لکھ دیا گیا ہے کہ گزشتہ 1سال سے ملک کی ٹیکسٹائل انڈسٹری بحران سے دوچار ہے جس کے نتیجے میں مقدر اور حجم دونوں لحاظ سے ملک کی ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں بہت کمی ہوئی ہے، اپٹما نے انڈسٹری کو درپیش مسائل کے بارے میں باضابطہ طور پر آگاہ کیا تھا جس پر ٹیکسٹائل انڈسٹری کی پائیدارگروتھ اور مسائل کے حل کے لیے پیکیج لانے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔

لیٹر میں کہاگیاکہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو مسائل سے نکالنے کے لیے وفاقی حکومت نے متعدد اقدامات کا اعلان کیا جس سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے کچھ حصے کو مقامی تجارت میں مدد بھی ملی ہے تاہم بین الااقوامی مارکیٹ میں مسابقت کے قابل بنانے سے متعلق فیصلے تاحال التواکا شکار ہیں۔


لیٹر کے مطابق اپٹما پرامید ہے کہ ایک مرتبہ ٹیکسٹائل انڈسٹری بحران سے نکل آئی ہے تو اس کے پیداوار، سرمایہ کاری، روزگار اور برآمدات پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ لیٹرمیں کہاگیاکہ وزیراعظم میاں نوازشریف کی جانب سے گزشتہ سال انڈسٹری کے لیے بجلی کی قیمتوں میں 3 روپے فی یونٹ کمی کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جبکہ گزشتہ سال انڈسٹری کے لیے اوسطاً سالانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ 2.6 روپے فی یونٹ تھی اس لیے بجلی کی قیمتوں میں اس کمی بمشکل ہی انڈسٹری کوکوئی فائدہ ہوا ہوگا۔

لیٹر میں کہا گیا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے بجلی کی قیمت 9 روپے فی یونٹ مقرر کی جائے جس سے پاکستان میں نرخ خطے میں مدمقابل ممالک کے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے رائج قیمتوں کے قریب آ جائیں گے۔ لیٹر میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے عائد مختلف سرچارجز میں بھی 3روپے یونٹ کمی کی جائے۔

اس وقت 3.65روپے فی یونٹ کے حساب سے ایسے مختلف سرچارج عائد ہیں جن کا لائن لاسز نہ ہی نان ریکوری سے کوئی تعلق ہے، ٹیکسٹائل انڈسٹری بجلی پر عائد ان سرچارجز کی رقم بین الاقوامی خریداروں پر منتقل نہیں کرسکتی لہٰذا ٹیکسٹائل مصنوعات کی پیداواری لاگت میں کمی اور برآمدات بڑھانے کے لیے ٹیکسٹائل سیکٹر کی پوری سپلائی چین کو بجلی 9روپے فی یونٹ کے حساب سے فراہم کی جائے۔

دوسری طرف حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے بجلی کی قیمت 18 روپے فی یونٹ مقرر ہے اور اگر حکومت ٹیکسٹائل انڈسٹری کا مطالبہ مانتی ہے تواس صورت میں 9روپے فی یونٹ کے حساب سے سبسڈی دینا پڑے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اپٹما کے خط کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور اس بارے میں ٹیکسٹائل حکام سے ملاقات بھی ہوگی اور مل بیٹھ کر مسئلے کا حل نکالاجائے گا جبکہ پہلے کی طرح اب بھی ٹیکسٹائل سیکٹر کے جائز مسائل حل کیے جائیں گے۔
Load Next Story