4 پیسرزکی خدمات حاصل ہونے کے باوجود اسپنرزکوآزمانے کا حیران کن تجربہ

اہم موقع پر فاسٹ بولرز سے اوورز کرانے کے بجائے عماد وسیم کو گیند تھمانا بھاری پڑگیا

اہم موقع پر فاسٹ بولرز سے اوورز کرانے کے بجائے عماد وسیم کو گیند تھمانا بھاری پڑگیا:فوٹو:فائل

نیوزلینڈ کے خلاف ونڈے سیریز کے پہلے میچ میں پاکستانی کپتان اظہرعلی نے 4 پیسرز کی خدمات حاصل ہونے کے باوجود اسپنرز کو آزمانے کا حیران کن تجربہ کیا،اس سے ڈگمگاتے کیویز کو سنبھلنے کا موقع مل گیا۔


پہلے ون ڈے میں پاکستانی فاسٹ بولرز نے کیوی اننگز کے آغاز میں ہی مشکلات پیدا کرتے ہوئے 6بیٹسمین 99رنز کے سفر میں پویلین بھیج دیے تھے،چند اوورز بعدکپتان نے عماد وسیم کو گیند تھمادی۔اس سے ہینری نکولس کو جوائن کرنے والے مچل سینٹنر کو سیٹ ہونے کی مہلت مل گئی اور کیویز کی بحالی کا عمل شروع ہوگیا، ناکام تجربے کے باوجود بعد ازاں اظہر علی نے خود بھی 4اوورز کرائے، بالآخر محمد عرفان کو لایا گیا جنھوں نے سینٹنر کی اننگز کا اختتام کیا، دونوں بیٹسمینوں کی رخصتی کے بعد میٹ ہینری اور مچل میک کلینگن پیچھے پڑگئے۔

مبصرین کپتان کے فیصلوں پر حیرت کا اظہار کرتے رہے، ان کا کہنا تھا کہ اظہر علی کو اسپنرز کی مدد سے مقررہ وقت میں اوورز پورے کرنے کی فکرمندی کے بجائے کیویز کی بساط جلد لپیٹ دینے کی کوشش کرنا چاہیے تھی،نصف سے زیادہ میزبان ٹیم کے پویلین لوٹ جانے کے بعد پیسرز کی مدد سے اننگز 40 اوورز میں ختم کرنے کا کیوں نہیں سوچا گیا.
Load Next Story