وائی فائی رائوٹرز بچوں کے لیے مضرصحت۔۔۔۔

وائرلیس راؤٹرز سے نکلنے والی برقی مقناطیسی لہریں چھوٹے بچوں میں خلیوں کی نشوونما پر اثراندازہوسکتی ہیں، نئی تحقیق


عبدالریحان January 26, 2016
اطالوی قصبے کے میئر نے جدید ٹیکنالوجی پر پابندی عائد کردی ۔ فوٹو :فائل

وائی فائی سے دنیا بھر میں فائدہ اٹھایا جارہا ہے۔ یہ لوکل ایریا وائرلیس کمپیوٹر نیٹ ورکنگ ٹیکنالوجی ہے جس کے ذریعے برقیاتی آلات نیٹ ورک سے جُڑتے ہیں۔ ان برقیاتی آلات میں پرسنل کمپیوٹر، ویڈیوگیم کنسول، اسمارٹ فون، ڈیجیٹل کیمرا، ٹیبلٹ کمپیوٹر اور ڈیجیٹل آڈیو پلیئرز شامل ہیں۔ وائی فائی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک علاقے میں مختلف فاصلوں سے راؤٹرز لگے ہوتے ہیں۔ مخصوص رینج کے حامل راؤٹرز کے ذریعے کمپیوٹر اور دوسرے ڈیجیٹل آلات نیٹ ورک سے منسلک ہوجاتے ہیں اور ان پر انٹرنیٹ استعمال کیا جاسکتا ہے۔

وائی فائی کی افادیت کے باعث اس کا استعمال عام ہوچکا ہے۔ اسی لیے گذشتہ دنوں جب ایک اطالوی قصبے کے میئر نے قصبے کی حدود میں وائی فائی کے استعمال پر پابندی کے نفاذ کا حکم جاری کیا تو ملک کے طول و عرض میں اس فیصلے کو حیرت سے سُنا گیا۔ میئر لیویو تولا کے اس فیصلے کے بعد قصبے کے اسکولوں میں انٹرنیٹ کی کیبلز بچھانے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل تمام ایلیمینٹری اور ہائی اسکولوں میں طلبا وائی فائی کے ذریعے انٹرنیٹ استعمال کرتے رہے ہیں۔

اس انوکھے اقدام کی وجہ بیان کرتے ہوئے لیویوتولا کا کہنا تھا کہ انھوں نے وائی فائی پر پابندی کا فیصلہ طلبا کے مفاد میں کیا ہے۔ لیوتولا کے مطابق گذشتہ دنوں ایسی کئی تحقیق ان کی نظر سے گزریں جن میں وائرلیس راؤٹرز سے خارج ہونے والی برقی مقناطیسی لہروں کو بالخصوص چھوٹے بچوں کے لیے خطرناک قرار دیا گیا تھا۔

لیویوتولا کہتے ہیں کہ وہ ٹیکنالوجی کے خلاف نہیں ہیں، ہم نے صرف احتیاطی طور پر وائی فائی راؤٹرز پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ مقامی ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے میئر نے مزید کہا کہ وہ اس بارے میں پُریقین نہیں ہیں کہ برقی مقناطیسی لہریں بچوں کے لیے مضرصحت ہیں تاہم اس نوع کی مسلسل تحقیقی رپورٹس شائع ہونے کے بعد وہ یہ احتیاطی تدبیر کرنے پر مجبور ہوئے۔

عالمی ادارہ صحت بھی وائی فائی راؤٹرز سے خارج ہونے والی موجوں کے صحت پر اثرات کے بارے میں تحقیقات کررہا ہے مگر ابھی تک اسے انسانی صحت پر برقی مقناطیسی لہروں کے ممکنہ مضر اثرات کے حوالے سے ٹھوس شواہد نہیں ملے۔

حالیہ عرصے کے دوران منظرعام پر آنے والی کئی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ وائرلیس راؤٹرز سے نکلنے والی برقی مقناطیسی لہریں چھوٹے بچوں میں خلیوں کی نشوونما پر اثراندازہوسکتی ہیں۔ انہی تحقیق کو بنیاد بناتے ہوئے لیویوتولا نے فوراً قصبے کی حدود میں وائی فائی راؤٹرز کے استعمال پر پابندی کا حکم جاری کردیا۔ اس متنازع فیصلے پر تنقید بھی کی جارہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں