سی این جی اسٹیشن مالکان نے غیر اعلانیہ ہڑتال شروع کردی 50فیصد اسٹیشنز پر فروخت بند

عملہ غائب،صارفین پریشان،کھلے اسٹیشنزپرگاڑیوں کی طویل قطاریں،نمائندہ ایسوسی ایشنز کا تبصرے سے انکار، بندش سے لاتعلقی.

کیس کے دوران زبردستی فروخت کرانے کے ہتھکنڈے استعمال نہ کیے جائیں، ایسوسی ایشن کے وکلا کا وزارت پٹرولیم اوراوگرا کوخط۔ فوٹو: فائل

سی این جی اسٹیشن مالکان نے سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیراعلانیہ ہڑتال شروع کردی ہے۔

صارفین کو کم قیمت پر گیس فراہم کرنے کے بجائے سی این جی اسٹیشنز پرگیس کی فروخت ہی بند کردی ہے شہرکے 50فیصد سے زائد سی این جی اسٹیشنز پر جمعرات کی رات سے سی این جی کی فروخت بند ہے اسٹیشن پرتعینات عملہ بھی غائب ہے۔ سی این جی انڈسٹری کی نمائندہ ایسوسی ایشنز نے سی این جی اسٹیشنز کی غیرقانونی بندش سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے صورتحال پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے سی این جی کی قیمت میں من مانی آپریٹنگ کاسٹ کے خاتمے کے فیصلے اور عوام کو کم قیمت پر گیس کی فراہمی کی ہدایت کے بعد سے سی این جی سیکٹر کی جانب سے قیمت بڑھانے کے حربے اختیارکیے جارہے ہیں۔


آخری حربے کے طور پر سی این جی اسٹیشنز بند کرکے گیس کی فروخت معطل کردی گئی ہے تاہم اوگرا اور سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے کسی بھی اسٹیشن کے خلاف تاحال کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ سندھ میں صارفین31اکتوبر سے یکم نومبرکی لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے ہی نہیں نکل پائے تھے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے ہفتے اور اتوار کے درمیان بھی 24گھنٹے کے لیے لوڈشیڈنگ کا اعلان کردیا اس صورتحال میں شہر کے 50فیصد اسٹیشن بند ہونے کی وجہ سے صارفین کو بدترین صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔

سی این جی اسٹیشنز کی اکثریت نے پبلک ٹرانسپورٹ میں گیس بھرنے سے انکارکردیا جس سے پبلک ٹرانسپورٹ میں سفرکرنے والے شہریوں کودشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں وقفے میں سی این جی کے حصول کے لیے شہریوں کو پاپڑ بیلنے پڑے شہریوں کی اکثریت طویل قطاروں میں لگ کرگیس حاصل کرنے پرمجبور ہوئی اور شہر کے مختلف مقامات پر کھلنے والے سی این جی اسٹیشنز کے اطراف گاڑیوں کا اژدہام جمع ہوگیا جس سے ٹریفک کی روانی بھی بری طرح متاثرہوگئی۔ دریں اثنا آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے وکلا نے وزارت پٹرولیم اور اوگرا کو لیٹر لکھا ہے کہ سرکاری حکام سپریم کورٹ میں جاری کیس کے دوران سی این جی اسٹیشن مالکان کو زبردستی نقصان پر گیس بیچنے پرمجبور نہ کریں اور نہ ہی اسٹیشنوں کیخلاف کوئی تادیبی کارروائی کریں۔

اوگرا نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایسی نئی قیمت مقرر کی جس میں قانونی طور پرحاصل پراسسنگ کاسٹ اور منافع کے حق کو بالکل ختم کردیا ہے اور اسٹیشنوں کو مجبورکیا جارہا ہے کہ وہ اپنے اخراجات سے کم قیمت پر سی این جی فروخت کریں۔ اس طرح سی این جی اسٹیشن مالکان کو بھاری مالی نقصان اُٹھانا پڑ رہا ہے اور اسٹیشنز بند کرنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ نیزڈی سی اوز سی این جی مالکان کو زبردستی اسٹیشن چلانے پر مجبور کر رہے ہیں۔
Load Next Story