وزیراعظم کے22ارب 3ماہ میں خرچ حیرت ہےایس ایم ظفر

رقم کسی قانونی تقاضے کو پورا کیے بغیر خرچ کی گئی،ایکشن ہونا چاہیے،خرم دستگیر


Monitoring Desk November 03, 2012
رقم کسی قانونی تقاضے کو پورا کیے بغیر خرچ کی گئی،ایکشن ہونا چاہیے،خرم دستگیر، فوٹو: فائل

ماہرقانون ایس ایم ظفر نے کہاہے کہ مجھے اس بات پر بہت حیرانگی ہوئی ہے کہ وزیراعظم راجا پرویزاشرف نے اپنے صوابدیدی اختیارات کے تحت3 ماہ میں22ارب روپے خرچ کردیے ہیں اور اب مزید 10 ارب روپے مانگے ہیں۔

پروگرام'' تکرار'' میں اینکر پرسن عمران خان سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ حکومت کو بہتر انداز میں چلانے کیلیے صوابدیدی فنڈز اور اختیارات رکھے جاتے ہیں ۔صوابدیدی فنڈزکو سیلاب ،طوفان ،کسی کو انعام دینے یا ملالہ جیسے کسی واقعے پر آنے جانے کے اخراجات کی مد میں خرچ کیا جاتا ہے۔ 22ارب روپے کی رقم اگر وزیراعظم نے منصوبوں کے لیے استعمال کی ہے تو پھر اس کی یقینی طورپر پلاننگ ہونی چاہیے، کوئی فزیبیلٹی ہونی چاہیے۔

اس رقم کا پبلک اکائونٹس کمیٹی حساب مانگ سکتی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خرم دستگیر نے کہاکہ وزیراعظم نے یہ رقم کسی قانونی تقاضے کو پورا کیے بغیر خرچ کی ہے، یہ مالیاتی گناہ کبیرہ ہے، اس پر ایکشن ہونا چاہیے، میں یہ ایشو پبلک اکائونٹس کمیٹی میں اٹھائوں گا۔ وزیراعظم یہ فنڈ سیاسی مقاصد کے لیے خرچ کریں گے، وفاداریاں خریدی جائیں گی۔ پیپلزپارٹی کی رہنما مہرین انورراجا نے کہاکہ اگر وزیراعظم نے یہ رقم نکالی ہے تو انھوں نے اپنے گھر میں نہیں رکھ لی، انھوں نے ایم پی ایز کو فنڈز دیے ہیں۔

اس سے قبل سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے بھی فنڈز دیے تھے۔ اتنی بڑی رقم آزاد میڈیا، آزاد عدلیہ کی موجودگی میں چھپنے والی تو ہے نہیں،حکومت اپنی مدت کے آخر میں ایسا کوئی کام نہیں کرے گی جس سے کسی قسم کی بدنامی ہو۔ تحریک انصاف کے رہنما عمرچیمہ نے کہاکہ صوابدیدی فنڈز کے ذریعے ہارس ٹریڈنگ کی جائے گی، ایل ڈی اے کے پلاٹس خرید ے جائیں گے تاکہ وفاداریاں خریدی جاسکیں ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں