ڈاکٹرطاہرالقادری کے انقلاب مارچ میں شریک 110 کارکنان پرفرد جرم عائد
عدالت نے پولیس کانسٹیبل کی ہلاکت کے مقدمے میں عوامی تحریک کےسربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری سمیت13افرادکو اشتہاری قراردے دیا۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے حکومت کے خلاف نکالے گئے انقلاب مارچ میں شریک 110 کارکنان پر فرد جرم عائد کردی جب کہ عدالت نے طاہرالقادری سمیت 13 افراد کو اشتہار قرار دیا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نمبر2 کے جج آصف نوید اعوان نے عوامی تحریک کی جانب سے حکومت کے خلاف نکالے جانے والے انقلاب مارچ کے دوران للہ انٹرچینج کے قریب پولیس اورعوامی تحریک کے کارکنان کے درمیان تصادم کے نتیجے میں ایک کانسٹیبل کی ہلاکت اور22 اہلکاروں کے زخمی ہونے کے مقدمے میں نامزد 110 کارکنان پرباقاعدہ فرد جرم عائد کردی جب کہ عدالت نے عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری سمیت دیگر13 افراد کو اشتہاری قراردیا ہے۔
عدالت نے ایس ایچ او للہ تھانے کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 9 فروری کو سرکاری گواہان کو بھی طلب کرلیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نمبر2 کے جج آصف نوید اعوان نے عوامی تحریک کی جانب سے حکومت کے خلاف نکالے جانے والے انقلاب مارچ کے دوران للہ انٹرچینج کے قریب پولیس اورعوامی تحریک کے کارکنان کے درمیان تصادم کے نتیجے میں ایک کانسٹیبل کی ہلاکت اور22 اہلکاروں کے زخمی ہونے کے مقدمے میں نامزد 110 کارکنان پرباقاعدہ فرد جرم عائد کردی جب کہ عدالت نے عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری سمیت دیگر13 افراد کو اشتہاری قراردیا ہے۔
عدالت نے ایس ایچ او للہ تھانے کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 9 فروری کو سرکاری گواہان کو بھی طلب کرلیا۔