وزیراعلیٰ سندھ کو اپنی حکومت کی تعریف کرنا مہنگی پڑ گئی وکلا پھٹ پڑے

آپ صرف باتیں کرتے ہیں کام کچھ نہیں کرتے، وکلا کی قائم علی شاہ پر شدید تنقید


ویب ڈیسک January 26, 2016
آپ صرف باتیں کرتے ہیں کام کچھ نہیں کرتے، وکلا کی قائم علی شاہ پر شدید تنقید، فوٹو؛ فائل

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ یوں تو اپنی حکومت کی کارکردگی کی تعریفیں کرتے نہیں تھکتے لیکن سندھ ہائی کورٹ میں انہیں یہی تعریف مہنگی پڑ گئی اور وکلا نے نہ صرف صوبائی حکومت بلکہ وزیراعلیٰ پر بھی شدید تنقید کی اور تقریر چھوڑ کر چلے گئے۔

کراچی میں سندھ ہائی کورٹ بار کی تقریب میں وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور تقریر کے دوران اپنی حکومت کی خوب تعریفیں کیں، اپنی تقریر میں قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 3 ہزار افراد ڈینگی وائرس سے مر گئے لیکن کسی کان پر جوں تک نہ رینگی اور تھر میں چند بچوں کی ہلاکتوں پر کہرام مچادیا گیا جب کہ تھر میں کوئی شخص یا بچہ خوراک کی کمی کے باعث نہیں مرا بلکہ ہم نے 16 لاکھ خاندانوں کو گندم فراہم کی ہے۔

قائم علی شاہ نے اپنی حکومت کی کارکردگی بتاتے ہوئے کہا کہ ماضی کی نسبت اب سندھ تعلیم کے شعبے میں بہت بہتر ہے، پہلے تعلیم کا بجٹ 3 ارب روپے تھا لیکن ہم نے اسے بڑھا کر 12 ارب روپے کردیا جب کہ ہم بند اسکولوں کو کھولا۔ انہوں نے کہا کہ وکلا اور سیاستدان ہی آئین کے پاسدار ہیں اور اپنے تمام معاملات قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے حل کرتے ہیں اسی وجہ سے جمہوریت قائم ہے اگر ملک میں آئین نہ ہو تو پھر ملک ایسے چلتا ہے جیسے مشرف اور ضیا دور میں چلایا گیا تھا۔

قائم علی شاہ کی تقریر میں اپنی حکومت کی تعریف وکلا سے برداشت نہ ہوئی اور اس دوران ایک سینئر وکیل نے اٹھ کو وزیراعلیٰ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ صرف باتیں کرتے ہیں اور کام کچھ نہیں کرتے جب کہ اس دوران دیگر وکلا نے بھی احتجاج شروع کردیا اور صورت حال یہاں تک آپہنچی کہ سینئر وکلا کو اسٹیج پر آکر سائیں کو مزید بولنے سے روکنا پڑگیا جب کہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے اپنی تقریر کو تو ختم کردیا لیکن ساتھ ہی ساتھ یہ شکوہ بھی کرگئے کہ وکلا ان کی تقریر سے تنگ آگئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں