تنزانیہ کے جنگلات میں سفید زرافہ توجہ کا مرکز بن گیا
وائلڈ لائف پارک کی انتظامیہ نے اس مادہ زرافے کا نام رکھنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
تنزانیہ کے جنگل میں ایک خوبصورت زرافہ دیکھا گیا ہے جو لیوسزم بیماری میں مبتلا ہے جس سے بدن میں خاص رنگ نہیں بنتا اوعر اسی لیے یہ مکمل طور پر سفید ہے اور ماہرین کی دلچسپی کا محور بنا ہوا ہے۔
اس مادہ زرافہ کا نام ''اومو'' ہے جس کی عمر 15 ماہ ہے جب کہ اسے تنزانیہ کے تیرنگائرنیشنل پارک سے دریافت ہوا ہے۔ اس زرافے کو زرافوں کے جھنڈ میں دیکھا گیا ہے جس کی نگہداشت کی جارہی ہے تاکہ وہ اپنی نسل آگے بڑھاسکے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ اس زرافے کے بچے کو دیکھیں گے کہ کیا وہ بھی اسی طرح سفید پیدا ہوں گے یا ان کی رنگت بھی عام زرافوں کی طرح زرد ہوگی۔
ماہرین کا خدشہ ہے کہ اتنے بڑے پارک میں زرافوں کو گوشت کے لیے نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اور اومو کو اپنے رنگ کی وجہ سے شدید خطرہ لاحق ہے۔ وائلڈ لائف پارک کی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ اگر کوئی اومو کی جگہ اچھا نام تجویز کرتا ہے تو وہ اس کا نام بدلنے پر غور کرسکتے ہیں۔>
اس مادہ زرافہ کا نام ''اومو'' ہے جس کی عمر 15 ماہ ہے جب کہ اسے تنزانیہ کے تیرنگائرنیشنل پارک سے دریافت ہوا ہے۔ اس زرافے کو زرافوں کے جھنڈ میں دیکھا گیا ہے جس کی نگہداشت کی جارہی ہے تاکہ وہ اپنی نسل آگے بڑھاسکے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ اس زرافے کے بچے کو دیکھیں گے کہ کیا وہ بھی اسی طرح سفید پیدا ہوں گے یا ان کی رنگت بھی عام زرافوں کی طرح زرد ہوگی۔
ماہرین کا خدشہ ہے کہ اتنے بڑے پارک میں زرافوں کو گوشت کے لیے نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اور اومو کو اپنے رنگ کی وجہ سے شدید خطرہ لاحق ہے۔ وائلڈ لائف پارک کی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ اگر کوئی اومو کی جگہ اچھا نام تجویز کرتا ہے تو وہ اس کا نام بدلنے پر غور کرسکتے ہیں۔>