بلوچستان میں زرعی ٹیوب ویلوں کو بجلی پر سبسڈی دینے کا فیصلہ

مالکان ماہانہ 6 ہزار بقیہ رقم حکومت ادا کریگی، کشمیریوں کی حمایت جاری رکھیں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم ہائوس میںوزیر اعظم راجا پرویز اشرف سے زمیندار ایکشن کمیٹی کا وفد ملاقات کررہا ہے ،وزیراعلیٰ بلو چستان اسلم رئیسانی بھی موجود ہیں۔ فوٹو: اے پی پی

وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے بلوچستان میں 15 ہزار 660 اندراج شدہ زرعی ٹیوب ویلوں کو فراہم کی جانیوالی بجلی پر سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم نے یہ فیصلہ جمعے کو ایوان وزیراعظم میں وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کے ہمراہ زمیندار ایکشن کمیٹی کے وفد سے ہونے والی ملاقات میںکیا، وزیراعظم نے کہاکہ زرعی ٹیوب ویلوں سے متعلق بجلی کے نرخ مالکان، صوبائی اور وفاقی حکومتیں مشترکہ طور پر برداشت کریں گے۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ زرعی ٹیوب ویلوں کے مالکان 6 ہزارروپے ماہانہ کی متعین لاگت ادا کریں گے جبکہ بقیہ بل کا 60 فیصد صوبائی حکومت اور 40 فیصد وفاقی حکومت ادا کرے گی۔


وزیراعظم نے وزارت خزانہ کو ہدایت کی کہ ضابطے کی کارروائی مکمل کرنے کے بعد اس ضمن میں نوٹیفکیشن جاری کرے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے اور اگر وفاقی حکومت کے پاس مالیاتی گنجائش ہوتی تو وہ بلوچستان کے کاشتکاروں کو مزید سہولت بھی فراہم کرنے سے نہ ہچکچاتی۔ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سے وفاقی وزیرپروفیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ شیخ وقاص اکرم نے بھی ملاقات کی، وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ حکومت ملک میں تعلیم کے فروغ کیلیے ہر ممکنہ اقدامات اٹھائے گی، ملالہ یوسفزئی پر افسوسناک حملے سے عوام میں لڑکیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنیکی ضرورت کے بارے میں شعور اجاگر ہوا ہے۔

وزیراعظم سے آزادکشمیر کے سابق صدر راجہ ذوالقرنین بھی ملے ، وزیراعظم نے ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان تنازع کشمیر کے حتمی تصفیہ کیلئے کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا،مسئلہ حل کئے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔ وزیراعظم معائنہ کمیشن کے چیئرمین نواب شیروسیر اور رکن صوبائی اسمبلی کرنل(ر) شبیراعوان نے بھی راجا پرویز اشرف سے ملاقاتیں کیں۔
Load Next Story