’’فلائی شپ‘‘ ہوائی جہازبن کر پروازکرنے والی انوکھی کشتی

فلائی شپ منصوبہ ، ہوورکرافٹ، کشتی اور طیارے کا ملاپ ہے جو 250 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑسکتی ہے۔

فلائی شپ منصوبہ ، ہوورکرافٹ، کشتی اور طیارے کا ملاپ ہے جو 250 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑسکتی ہے۔ فوٹو؛ فائل

جرمن انجینیئروں نے ایک انوکھی کشتی کا منصوبہ پیش کیا ہے جو بہ یک وقت کشتی، ہوائی جہاز اور ہوورکرافٹ کا ملاپ ہے۔

''فلائی شپ'' کو مستقبل کے ٹرانسپورٹ کو نام دیا گیا ہے جو اس وقت ڈرائنگ بورڈ پر ہے لیکن عملی صورت پر یہ پانی کی سطح سے بلند رہتے ہوئے 250 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرسکتا ہے۔ جرمن ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ایجاد پانی پر نقل وحمل کو ایک نیا معنی دے گی اور اس سے بحری قزاقوں کو روکنا بھی ممکن ہوگا۔




ماہرین کا کہنا ہے کہ اپنے نام کی طرح اسے مسافروں کو پہنچانے، سمندری حدود کی نگرانی اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ مثلاً اس میں سامان بھر کر روایتی جہازوں کے مقابلے میں بہت تیزی سے ایک ملک سے دوسرے ملک تک بھیجا جاسکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کے بازوؤں کے نیچے ہوا کا ایک گدا بنے گا جس سے یہ ہوورکرافٹ کی طرح آگے بڑھے گا کیونکہ اسے سمندروں پر پرواز کے لیے بنایا جائے گا۔ 37 ملین ڈالر سے بننے والے فلائی شپ کے کیبن میں 1500 مربع فٹ جگہ ہوگی اور بازوؤں کا گھیر 40 میٹر رکھا جائے گا جو تکونی یا ڈیلٹا شکل کے ہوں گے۔

ماہرین نے اس کی تفصیلات ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام جیٹ (مسافر) طیارے فی گھنٹہ 3300 لیٹر پیٹرول ضائع ہیں جب کہ فلائی شپ کو صرف 270 لیٹر فی گھنٹہ پیٹرول درکار ہوگا جو ایک قابلِ ذکر پیش رفت ہے جب کہ اس میں 2 عدد جدید ٹربو پروپلشن انجن نصب ہیں۔ ماہرین کے مطابق اس اڑنے والی کشتی کے ذریعے سفر کم خرچ اور محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔
Load Next Story