لاہورہائیکورٹ کا تاریخی عمارتوں کے نزدیک اورنج لائن ٹرین منصوبے پر کام روکنے کا حکم
عدالت نے تاریخی عمارتوں کی 200 فٹ حدود میں منصوبے پر کام روکنے اور متبادل روٹ اختیار کرنے کا حکم دیا ہے۔
ہائی کورٹ نے 11 تاریخی عمارتوں کی 200 فٹ حدود میں اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے پر کام روکنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائی کورٹ میں اورنج لائن ٹرین منصوبے پر کام رکوانے کی درخواست دائر کی گئی جس میں درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ٹرین منصوبے سے تاریخی عمارتیں ختم ہوجائیں گی جب کہ پنجاب حکومت نے بھی اس حوالے سے کوئی اقدامات نہیں کیے ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ میں درخواست کی سماعت جسٹس عابد عزیز شیخ اور جسٹس شاہد کریم پر مشتمل بینچ نے کی جس میں عدالت نے اورنج لائن ٹرین منصوبے پر حکم امتناع جاری کردیا جب کہ عدالت نے منصوبے کی زد میں آنے والی 11 تاریخی عمارتوں کی 200 فٹ حدود میں کام روکنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے اورنج لائن منصوبے کی تکمیل کے لیے متبادل روٹ اختیار کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ متبادل روٹ اختیار کیے بغیر اس منصوبے پر کام نہیں کرنے دیا جائے گا۔
واضح رہے اورنج لائن ٹرین منصوبے کی زد میں 11 تاریخی عمارتیں آرہی ہیں جس پر سول سوسائٹی کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں اورنج لائن منصوبے پر کام رکوانے کی درخواست کی گئی تھی۔
لاہور ہائی کورٹ میں اورنج لائن ٹرین منصوبے پر کام رکوانے کی درخواست دائر کی گئی جس میں درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ٹرین منصوبے سے تاریخی عمارتیں ختم ہوجائیں گی جب کہ پنجاب حکومت نے بھی اس حوالے سے کوئی اقدامات نہیں کیے ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ میں درخواست کی سماعت جسٹس عابد عزیز شیخ اور جسٹس شاہد کریم پر مشتمل بینچ نے کی جس میں عدالت نے اورنج لائن ٹرین منصوبے پر حکم امتناع جاری کردیا جب کہ عدالت نے منصوبے کی زد میں آنے والی 11 تاریخی عمارتوں کی 200 فٹ حدود میں کام روکنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے اورنج لائن منصوبے کی تکمیل کے لیے متبادل روٹ اختیار کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ متبادل روٹ اختیار کیے بغیر اس منصوبے پر کام نہیں کرنے دیا جائے گا۔
واضح رہے اورنج لائن ٹرین منصوبے کی زد میں 11 تاریخی عمارتیں آرہی ہیں جس پر سول سوسائٹی کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں اورنج لائن منصوبے پر کام رکوانے کی درخواست کی گئی تھی۔