اورنج لائن منصوبے کیلیے غریبوں کے گھر منہدم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے بلاول بھٹو

نواز شریف کو ملکی تاریخ اور آثار قدیمہ تباہ کرنے کی اجازت نہیں، چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی


ویب ڈیسک January 28, 2016
نواز شریف کو ملکی تاریخ اور آثار قدیمہ تباہ کرنے کی اجازت نہیں، چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی، فوٹو؛ فائل

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اورنج لائن منصوبے سے لاہور کے تاریخی ورثے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا جب کہ اس منصوبے کے لیے غریبوں کے مکانات منہدم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اقوام متحدہ کی دو خصوصی مندو بین لیلانی فرح اور کریمہ بناؤنس کی جانب سے لاہور اورنج لائن منصوبے کے متعلق خدشات پر مبنی جاری رپورٹ کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے پاکستان میں جمہوری جدوجہد کی علامت نواب زادہ نصراللہ خان کی تاریخی رہائش گاہ کا خیال بھی نہیں رکھا جب کہ اورنج لائن منصوبے سے متعلق معلومات کی کمی بھی باعث تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعدد بار اس کا روٹ تبدیل کیا گیا اور ہزاروں شہریوں نے اس منصوبے کی مخالفت کی جب کہ بہت سے شہریوں نے تو عدالتوں میں کیسز بھی دائر کیے جو تاحال زیر التوا ہیں ۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو ملکی تاریخ اور آثار قدیمہ تباہ کرنے کی اجازت نہیں اور نہ ہی ہم غریبوں کے مکانات منہدم کرنے کی اجازت دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ غریبوں کی رہائشی اور کاروباری مکانات کی مسماری کا سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے، پیپلز پارٹی ملک کی تاریخ ، آثار قدیمہ اور بے دخل ہونے والے اور اس سے متاثرہ ہر غریب کے تحفظ کے لیے پارلیمنٹ سمیت ہر فورم پر آواز اٹھائے گی۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی مناسب رہائش کی خصوصی مندوب لیلانی فرح اور اقوام متحدہ کی ثقافتی حقوق کی خصوصی مندوب کریمہ بناؤنس نے اپنی رپورٹ میں حکومت پنجاب کی جانب سے لاہور میں آثار قدیمہ اور تاریخی مقامات کو لاحق خطرات کو سامنے رکھے بغیر شروع کئے گئے اورنج میٹر لائن منصوبے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاہور میں شہریوں کو ان کے مکانات اور کاروبار پیشگی اطلاع کے بغیر ہی خالی کرائے جارہے ہیں اور کچھ مقامات پر مکانات مسمار کرنے والے دن ہی زبانی اطلاع دی گئی اور اس منصوبے کی گزر گاہ لاہور کے تاریخی مقامات عمارتوں ، اقلیتوں کی عبادت گاہوں ، تاریخی مقبروں کو بھی نقصان ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں