توہین رسالت قانون پر حکومتی درخواست کے بعد بحث کی جاسکتی ہے چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل

قانون کی سزاؤں کا از سر نو جائزہ لینے کے لیے حکومت کو باضابطہ درخواست دینا ہوگی، محمد خان شیرانی


/Reuters January 28, 2016
قانون کی سزاؤں کا از سر نو جائزہ لینے کے لیے حکومت کو باضابطہ درخواست دینا ہوگی، محمد خان شیرانی، فوٹو؛ رائٹرز

اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی کا کہنا ہےکہ توہین رسالت قانون کا از سر نو جائزہ لینے کی تجویز کے حامی ہیں تاہم حکومت کو اس کے لیے باضابطہ درخواست دینا ہوگی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین محمد خان شیرانی کا کہنا تھا کہ اس قانون کی سزاؤں کا از سر نو جائزہ لینے کے لیے حکومت کو باضابطہ درخواست دینا ہوگی جس کے بعد اس پر بحث کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ توہین رسالت قانون پر ملک کے علمائے کرام میں اختلافات پائے جاتے ہیں تاہم حکومت کی درخواست کے بعد کونسل اس قانون پر سنجیدگی سے بحث کر سکتی ہے اور دیکھا جا سکتا ہے کہ اس قانون کے تحت سزائیں سخت ہیں یا پھر ان میں کوئی نرمی بھی کی جا سکتی ہے۔

واضح رہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کا ایسا ادارہ ہے جو حکومتی قوانین کو اسلامی بنانے سے متعلق اپنی آراء دیتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں