اورنج لائن منصوبے پر لگائے گئے الزامات کا جواب دینا اپنی توہین سمجھتا ہوں وزیراعلیٰ پنجاب

عوامی فلاح کے منصوبوں سے ان لوگوں کو تکلیف ہے جو کبھی جیپ اور پجارو سے نیچے قدم نہیں اتارتے، شہبازشریف

عوامی فلاح کے منصوبوں سے ان لوگوں کو تکلیف ہے جو کبھی جیپ اور پجارو سے نیچے قدم نہیں اتارتے، شہبازشریف، فوٹو؛ فائل

وزیر اعلیٰ پنجاب شہاز شریف کا کہنا ہے کہ جنگلہ بس سروس اور میٹرو سمیت اورنج لائن منصوبوں سے ان کو تکلیف ہے جو کبھی پجارو اور جیپ سے نیچے نہیں اترے جب کہ اورنج لائن منصوبے پر لگائے گئے الزامات کا جواب دینا اپنی توہین سمجھتا ہوں۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''جی فارغریدہ'' میں میزبان غریدہ فاروقی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا کہ ہم نے جو بھی منصوبہ عوام کی فلاح کے لیے شروع کیا اس پر تنقید شروع کردی گئی جب کہ ہم نے عوام کے لیے بنائے گئے تین منصوبوں میٹرو ، جنگلہ بس سروس اور اورنج لائن منصوبے ٹرانسپرینسی انٹر نیشنل کے سامنے پیش کیے۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو بس منصوبہ عام شہریوں کے لیے بہترین تحفہ ہے اور اس میں عام آدمی کو دفاتر ، اسکولز اور دیگر جگہوں پر جانے کے لیے بہترین سہولیات فراہم کی گئی ہیں، 3 لاکھ افراد لاہور سے راولپنڈی کے لیے اس میں سفر کرتے ہیں اور وقت پر اپنے متعلقہ مقام تک پہنچ جاتے ہیں جب کہ اس منصوبے سے ہرعام و خاص مستفید ہورہا ہے۔


شہباز شریف نے کہا کہ جب میٹرو بس کو جنگلہ بس کا نام دیا گیا تو ہم پر 70 ارب روپے کرپشن کا الزام لگا دیا گیا لیکن اس الزام کو آج تک ثابت نہیں کیا جاسکا ہے جب کہ منصوبے پر 35 ارب روپے بھی ثابت ہوجائیں تو استعفیٰ دے کر گھر چلا جاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ اب اورنج لائن منصوبے پر بھی الزامات لگائے جارہے ہیں لیکن میں ان کے جواب دینا اپنی توہین سمجھتا ہوں اس لیے میرا دھیان الزامات کے بجائے منصوبے پر ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ گرین لائن پر میٹرو ٹرین نہیں چلاسکے کیونکہ 2.4 بلین لاگت آرہی تھی جب کہ اورنج لائن ٹرین 160 ارب روپے کا منصوبہ ہے ،اس منصوبے پرشرح سود 2.4 فیصد ہے جو 20 سال کے عرصے میں خود پنجاب حکومت ہی اد ا کرے گی اور اس پر ڈھائی لاکھ افراد سفر کرسکیں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں عوام کی سہولت سے کچھ لوگوں کو تکلیف ہورہی ہے کیوں کہ وہ لوگ پاکستان کا بھلا نہیں چاہتے جب کہ ان منصوبوں سے ان لوگوں کو تکلیف ہے جو کبھی جیپ اور پجارو سے نیچے قدم نہیں اتارتے۔
Load Next Story