ماہرین فلکیات کا سب سے بڑا نظام شمسی دریافت کرنے کا دعویٰ

یہ نظام شمسی ایک ٹریلین کلومیٹر کے فاصلے پر ہے جو سیارے مشتری سے 15 گنا بڑا ہے۔ سائنسدان


ویب ڈیسک January 29, 2016
یہ نظام شمسی ایک ٹریلین کلومیٹر کے فاصلے پر ہے جو سیارے مشتری سے 15 گنا بڑا ہے۔ سائنسدان، فوٹو؛ فائل

KARACHI: کائنات کے چھپے رازجیسے جیسے سائنس دانوں کے سامنے آرہے ہیں وہ حیرت سے اس کی وسعتوں میں کھو گئے ہیں اور اب ماہرین فلکیات نے اب تک کا سب سے بڑا نظام شمسی دریافت کرلیا ہے جس کا ایک سیارہ ایسا ہے جو اپنے ستارے کے گرد ایک چکر 10 لاکھ سالوں میں مکمل کرتا ہے۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ نظام شمسی ایک ٹریلین کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور اس کا اپنے ستارے کے گرد چکر پلوٹو کا سورج کے گرد چکر سے 140 گنا زیادہ وسیع ہے جب کہ اس کی وسعت پر ابھی مزید کئی راز کھولنے باقی ہیں۔ ماہرین فلکیات نے اس سیارy کو2MASS J2126-8140 کا نام دیا ہے جو کہ ہمارے نظام شمسی کے سب سے بڑے سیارے مشتری سے 15 گنا بڑا ہے۔

آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی کے سائنسدان کا کہنا ہے ہمیں یہ جان کر بڑی حیرت ہوئی کہ اتنے کم مادے کا سیارہ اپنے ستارے سے اتنا دور ہے اسی وجہ سے اس پر یقین کرنا مشکل ہورہا ہے کل یہ اسی طرح وجود میں آیا ہو گا جیسے ہمارا نظام شمسی آیا تھا اس لیے ضروری ہے کہ اس کے وجود میں آنے کی وجوہات کو تلاش کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ستارہ اور سیارہ زمین کے اردگرد جوان ستاروں کے سروے کے دوران دریافت ہوئے ہیں۔ سائنسدان کا کہنا ہے کہ ہم اندازاً یہ کہہ سکتے ہیں کہ یہ سیارہ اور ستارہ ایک کروڑ سے ساڑھے 4 کروڑ سال قبل وجود میں آئے۔

یاد رہے کہ چند سالوں میں چند ہی اس قسم کے وسیع چکر کاٹنے والے سیارے دریافت ہوئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں